اسلام آباد : سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی نے 22 اے اور 22 بی کے فیصلے کو مسترد اور وکلاء ہڑتال کی حمایت کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ 184/3 کے قانون میں ترمیم کر کے اپیل کا حق ملنا چاہیے،ججوں کی تقرری کے قانون میں ترمیم کی گزارش بھی کریں گے۔
یکطرفہ طور پر عدلیہ کو فیصلوں کا اختیار نہیں ہونا چاہیے،ریاست کے تمام ستون اس میں شامل ہونے چاہئیں،سیکرٹری بار ایسوسی ایشن ذاتی طور پر بار ایسوسی ایشن کا نام استعمال نہیں کر سکتے،آئندہ سیکرٹری بار ایسوسی ایشن کا کوئی بھی دستخط قابل قبول نہیں ہو گا۔
بدھ کو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ایگزیکٹو باڈی کا آٹھواں اجلاس ہوا جس میں اجلاس میں 23 میں سے 13 ممبران حاضر تھے،ہمارا اگلا اجلاس یکم اپریل کو کراچی رجسٹری میں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ وکلا ہاؤسنگ سکیم کیلئے دی گئی درخواستیں واپس لے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جو رقم واپس ہو گی پوری رقم واپس ہو گی ،قسطوں میں واپسی نہیں ہو گی،قسطوں میں پیسے نہ لیے جائیں گے نہ دئیے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ سیکرٹری بار نے آٹھ ممبران کے دستخطوں سے ایک ایجنڈا جاری کیا۔سیکرٹری بار کی جانب سے ایجنڈا دینے کے باوجود اس کو ڈسکس نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ اختلافات ختم کرنے کے لیے کمیٹی کے نام بھی سیکرٹری بارنہیں دئیے۔
انہوں نے کہاکہ رولز اٹھارہ کے تحت سیکرٹری خود کوئی اجلاس نہیں بلا سکتا۔ انہوں نے کہاکہ سیکرٹری بار ایسوسی ایشن کے ایجنڈا کو رد کر دیا گیا ۔انہوں نے کہاکہ اجلاس کی کاروائی بہاولپور ایجنڈا کے تحت ہوئی،اجلاس میں 22 اے اور 22 بی کے فیصلے کو مسترد اور وکلاء ہڑتال کی حمایت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 184/3 کے قانون میں ترمیم کر کے اپیل کا حق ملنا چاہیے،ججوں کی تقرری کے قانون میں ترمیم کی گزارش بھی کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ یکطرفہ طور پر عدلیہ کو فیصلوں کا اختیار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کے تمام ستون اس میں شامل ہونے چاہئیں ۔
انہوں نے کہاکہ بار کونسلوں کے بارے میں بھی ووٹ خریدنے کی شکایات سامنے آئی ہیں،پاکستان بار کونسل کے ممبران کے انتخاب کے لیے ہائیکورٹ کے وکلا کو اختیار دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ کچھ وکلا کا نام استعمال کر کے پریس کانفرنس کی جاتی ہیں،ہاسٹل کیس میں سیکرٹری بار پیش نہیں ہوئے اور نا دلائل دئیے۔
انہوں نے کہاکہ تیرہ ممبروں کے دستخط سے سیکرٹری بار کے رویے پر شدید تحفظات ظاہر کیے ہیں،سیکریٹری بار ایسوسی ایشن کراچی اجلاس میں ان تمام معاملات پر جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری بار ایسوسی ایشن بیمار وکلاء کے چیکس پر دستخط بھی نہیں کرتے،سیکرٹری بار ایسوسی ایشن ذاتی طور پر بار ایسوسی ایشن کا نام استعمال نہیں کر سکتے،آئندہ سیکرٹری بار ایسوسی ایشن کا کوئی بھی دستخط قابل قبول نہیں ہو گا
عدلیہ کو یکطرفہ فیصلوں کا اختیارنہیں ہونا چاہئے، امان اللہ کنرانی
وقتِ اشاعت : March 21 – 2019