|

وقتِ اشاعت :   April 7 – 2019

 لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کو 8 اپریل تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ 

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کے وکیل کی متفرق درخواست کی سماعت کی جس میں نیب کو حمزہ شہباز کو گرفتار کرنے سے روکنے کی استدعا کی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری اور شہباز شریف کے نیب طلبی نوٹس کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کی گئیں۔ حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت 8 اپریل کو سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے اور جسٹس ملک شہزاد احمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ پیر کو سماعت کرے گا۔

حمزہ شہباز نے درخواست میں کہا کہ نیب چھاپہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے، نیب اپنے قانونی فرائض پورے کرنے میں ناکام رہا اور موجودہ حکومت کا گماشتہ بن کر سیاسی انتقامی کاروائیاں کر رہا ہے، ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم ٹی وی چینلز کے پروگرام میں حساس نوعیت کی معلومات پر گفتگو کرتے رہے ہیں، نیب سیاسی بنیادوں پر آمدن سے زائد اثاثہ جات کی غیر قانونی تحقیقات کر رہا ہے۔

حمزہ شہباز نے موقف اختیار کیا کہ جائیداد رکھنا اور اس سے مستفید ہونا ہر شہری کا بنیادی حق ہے، نیب کی جانب سے گرفتاری ہائیکورٹ کے حکم نامے کی خلاف ورزی ہے، نیب نے بے بنیاد منی لانڈرنگ کے الزامات لگا کر کردار کشی کی، عدالت سے استدعا ہے کہ عبوری درخواست ضمانت منظور کرے اور نیب کو گرفتاری سے روکے۔