|

وقتِ اشاعت :   April 10 – 2019

کوئٹہ : بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے جامعہ بلوچستان میں داخلوں میں مشکلات پیدا کرکے بڑی تعداد میں طلبا و طالبات پر تعلیم کے دروازے بند کئے گئے اب مختلف طریقوں سے یونیورسٹی میں ملازمتوں پر کرپشن کا بازار گرم کرنے کے لئے میرٹ کے برعکس کئے گئے انٹرشپ پر رکھے گئے ۔

لوگوں کو ریگولر کی جارہی یے جبکہ تین سال پہلے یونیورسٹی میں ملازمتوں کے لئے جمع کی گئی درخواستوں پر کوئی عمل نہیں کی جارہی جن درخواستوں کے مد میں ہزاروں نوجوانوں سے دو دو ہزار جمع کروائے گئے ۔

ترجمان نے مزید کہا ہے یونیورسٹی آف بلوچستان میں ایک سازش کے تحت میرٹ کی پامالی داخلوں میں کمی اور فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ کی گئی تاکہ بلوچستان کے سب سے بڑی یونیورسٹی کو مکمل طور پر مفلوج کرکے بند کرنے کی سازش کی جارہی ہے یونیورسٹی انتظامیہ امتحانات میں ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت طلبا طالبات کو فیل کرکے صرف فیس وصولی کے آڑ میں کاروبار کی جارہی ہے ۔

بی اے . بی ایس سی کے ضمنی امتحانات میں تاخیر کرکے طلبا و طالبات کا قیمتی وقت ضیاع کیا جارہا ہے امتحانات کا انعقاد کرکے طلبا کا قیمتی وقت بچایا جائے .انہوں نے مزید کہا ہے صوبائی حکومت تمام تر توانیاں صرف بلوچ دشمنی اور اداروں کو کمزور کرنے پر لگا رہی ہے ۔

جبکہ اصل مسائل پر مکمل خاموش تماشائی بنی ہوئی یے صوبائی اسمبلی کی خاموشی کی وجہ سے اٹھارویں ترمیم کے میں تعلیم کے تمام اختیارات صوبوں کو ملنے کی باوجود بلوچستان اسمبلی تاحال قانون سازی نہیں کرسکی بلوچستان اسمبلی یونیورسٹی آف بلوچستان میں میرٹ کی پامالی کرپشن سیٹوں میں کمی فیل و پاس کے کاروبار پر آواز بلند کرے۔