کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے وفاقی وزیر میری ٹائم افیئرز سید علی حیدر زیدی نے ہفتہ کے روز یہاں ملاقات کی، انہوں نے سانحہ ہزارگنجی میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک قومی سانحہ قراردیا۔
وفاقی وزیر نے دہشت گردی کے واقعہ کے بعد حکومت بلوچستان کے بھرپور ردعمل اور متاثرین اور زخمیوں کی فوری معاونت پر صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہا۔ ملاقات کے دوران بلوچستان کے ساحلی علاقوں کی ترقی سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی گئی۔
وفاقی وزیر نے بلوچستان کو پاکستان کی معاشی واقتصادی ترقی کی اساس قراردیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے وسائل خاص طور سے ساحلی علاقوں کی ترقی کے لئے بھرپور معاونت فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ گوادر اور پسنی کے ساحل پر فش پراسیسنگ یونٹس کے قیام کے ساتھ ساتھ ماہی گیروں کو دیگر تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی اور جلد ان منصوبوں پر عملدرآمد کا آغاز کردیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ گوادر اور پسنی میں مقامی نوجوانوں کی تربیت کے لئے میری ٹائم ٹریننگ انسٹیٹیوٹس بھی قائم کئے جائیں گے۔ اس موقع پر گڈانی میں انڈسٹریل اسٹیٹ اور اسپیشل پروسیسنگ زون کے قیام سے متعلق امور پر تبادلہ بھی خیال کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ کراچی سے قریب ہونے کی بناء پر گڈانی میں بندرگاہ قائم کرکے کے پی ٹی اور پورٹ قاسم بندرگاہوں پر دباؤ کم کیا جاسکتا ہے، گڈانی میں بندرگاہ کے قیام سے صنعتی ترقی بھی ہوگی، وفاقی وزیر نے وزیراعلیٰ کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے یقین دلایا کہ منصوبے کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے اسے عملی جامہ پہنایا جائے گا اور کے پی ٹی اور پورٹ قاسم حکام کو جلد منصوبے کی فزیبیلیٹی تیار کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔
گڈانی میں بندرگاہ کے قیام سے صنعتی ترقی ہوگی، وزیراعلیٰ
وقتِ اشاعت : April 14 – 2019