|

وقتِ اشاعت :   April 17 – 2019

خضدار:  مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان چیف آف جھالاوان نواب نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ جام حکومت کا پہیہ جام ہو گیا ہے ۔

بلوچستان میں ہمارے دور کے ترقیاتی اسکیمات کا افتتاح کے علاوہ کوئی ترقیاتی کام نہیں ہورہا ،وفاقی حکومت اپنی پوری توانائیاں انتقامی کاروائیوں پر صرف کر رہی ہے ،حکمران یاد رکھیں کہ انتقام اتنا ہوکل جس کی ردعمل کو بھی برداشت کر سکیں ،شہدائے زہری پاکستان کے لئے قربان ہو گئے ان کی شہادت کی بدولت آج بلوچستان کے کونے کونے میں پاکستان کا علم بلند ہو گیا ہے ۔

دشمنان پاکستان نے میرے بچوں کو پیٹ پیچھے وار کر کے شہید کیا پیٹ پیچھے وار کرنا بزدلی ہے بہادری نہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے خلق جھالاوان خضدار میں شہدائے زہری کی چھٹی برسی کی مناسبت سے منعقدہ تعزیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

جلسہ عام سے مسلم لیگ ن کے صوبائی نائب صدر میر عبدالرحمن زہری ،عید محمد ایڈووکیٹ ،محمد آصف جمالدینی ،منیر احمد قمبرانی ،عبداللہ آزاد،جاوید احمد سوز ،میر جمعہ خان شکرانی،شکیل احمد ایڈووکیٹ ، ،عطاء اللہ موسیانی ،مولانا عبدالغفور کرخی ،میر حسن خان قلندرانی ،مولانا عبدالحکیم محمد زئی و دیگر نے خطاب کیا۔

جبکہ ممتاز عالم دین سید شجاع الحق شاہ ہاشمی نے اجتماعی دعا کروائی تلاوت کی سعادت قاری غلام اللہ اور نعت رسول مقبول کی سعادت محمد ارشد نے حاصل کی تعزیتی جلسہ میں مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان ،علماء دین ،قبائلی عماہدین اور خضدار ،نال ،کرخ ،زہری ،شہید سکندر آباد سمیت سندھ اور بلوچستان کے مختلف علاقوں سے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کئے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا کہ بلوچستان میں حکومت دور دور تک نظر نہیں آتی جام صاحب کی حکومت کا پہیہ مکمل طور پر جام ہو چکا ہے۔

خود انہیں سمجھ نہیں آ رہا کہ مجھے کیا کرنا ہے صوبے میں جو جمود ہے یہ اس بات کی دلیل ہے کہ یہاں حکمرانون کے پاس عوام کے لئے کوئی وژن نہیں جس طرح صوبائی حکومت جام ہو چکی ہے اسی طرح وفاقی حکومت بھی کچھ نہیں کر پا رہی ہے۔

پوری توجہ انتقامی کاروائیوں پر صرف کی جا رہی ہے میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم جیل اور انتقامی کاروائیاں برداشت کرنے کے عادی ہیں مگر نیازی صاحب اتنا انتقام لیں کہ آنے والے کل کوخود اس کے ردعمل کو بھی برداشت کر سکو حکومت نواز شریف کے اعلاج میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے ہم بتانا چاہتے ہیں کہ اگر خدانخواستہ نواز شریف کو کچھ ہو گیا تو اس کا زمہ دار عمران نیازی اور وفاقی حکومت پر عائد ہوگی بلوچستان کے عوام گواہ ہیں ۔

کہ میر ے بچوں کو یہاں کے امن اور پاکستان کے استحکام کے لئے اپنی جانوں کا نظرانہ پیشکرنا پڑا دشمنان پاکستان یہ سمجھ رہے تھے کہ میں اپنے بچوں کی شہادت کے بعد کمزور ہو جاونگا مگر تاریخ نے ثابت کر دیا میرے بچوں کی قربانی نے مجھے اور زیادہ مضبوط کر دیا آج اگر سکندر شہید ،مہرا للہ شہید اور اورزیب شہید جسمانی طور پر مجھ سے جدا ہیں مگر وہ روحاانی طور پر ہمارے درمیان ہیں اور بلوچستان کا بچہ بچہ میرے لئے شہید سکندر ہے۔

میں خود کو ان تمام مظلوم لوگوں کا وارث سمجھتا ہوں جو دشمنان پاکستان کے مظالم کا شکار ہو گئے،ان تمام قربانیاں حق کی بات کہنے کیپاداش میں ہمیں جان کی قربانی دینی پڑی ہیں اور میں آخری دم تک حق اور سچ کا ساتھ دیتا رہونگا آج کے تعزیتی ریفرنس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کی شرکت یہ ثابت کرتی ہے کہ بلوچستا ن اور سندھ کے عوام کو میرے شہید بیٹوں سے کتنی محبت تھی تعزیتی جلسہ کے اختتام پر شہدائے زہری کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی کی گئی ۔

اور شرکاء میں لنگر تقسیم کیا گیا تعزیتی جلسہ میں میر تاج محمد زرکزئی ،سردار منظور احمد باجوئی ،میر ظفر اللہ ساسولی ،عبدالجبار زہری ،جمیل احمد زہری ،محمد عالم جتک ،لیاقت بندیجو ،بشیر احمد جتک ،میر اورنگ زیب زہری ،میر فیصل زہری ،رحمت اللہ زہری ،وڈیرہ فاروق جاموٹ ،چوہدری عبدالحق رند سمیت سندھ اور اندرون بلوچستان سے قبائلی عمائدین و سیاسی و سماجی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔