|

وقتِ اشاعت :   June 30 – 2019

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری جان محمد بلیدی نے کہا ہے کہ بی این پی نے ذاتی مفادات کے لیے بلوچ عوام کی محرومیوں کا کارڈ استعمال کررہی ہے بی این پی نے انتخابی مہم کے دوران لاپتہ افراد اور افغان مہاجرین سے متعلق معاملات پارلیمینٹ میں اٹھانے کا وعدہ کیا تھا، تاہم وہ اس میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری جان محمد بلیدی نے الزام لگایا کہ اختر مینگل نے حکومت کی مجبوریوں سے فائدہ اٹھا کر بجٹ سے قبل مراعات لے لی ہیں اور اب وہ خاموش ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اختر مینگل کبھی حکومت اور کبھی اپوزیشن کے پاس جا بیٹھتے ہیں حکومت کے ساتھ ان کا معاہدہ ان کے پارٹی کارکنوں کے لیے شرمندگی کا باعث ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی تنقید کرنے والوں نے عام انتخابات میں بلوچ عوام سے جس مقصد کیلئے ووٹ حاصل کیاتھا اس مقصد میں وہ مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں اب وہ بلوچستان عوام کی مفادات کے بجائے اپنی ذاتی مفادات کو ترجیح دیکر بلوچ عوام کوایک بار پھر دھوکہ دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف وفاقی حکومت نے ان کے ساتھ معاہدہ کیا تو دوسری طرف افغان مہاجرین کی مدت میں ایک سال توسیع کرکے ان کو دھوکہ دیا اب وہ عوام کے سامنے بتا یا جائے کہ کن نکات پر وفاقی حکومت کے ساتھ ڈیل ہوئی ڈیل مختلف قسم کی ہوتی ہے یہ اپنا ڈیل بتائے کہ وہ کس مقصد کیلئے بلوچ عوام کو دھوکہ دیا اور وفاقی حکومت کے ساتھ ڈیل کیا۔