|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2019

ڈیرہ مراد جمالی : نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی این اے 65سندھ بلوچستان قومی شاہراہ ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے قاتل شاہراہ بن گئی چھ ماہ کے دروان مختلف حادثات میں 87مسافر جانحق 170سے زائد زخمی کروڑوں روپے کی بسیں ٹرکیں کاریں موٹر سائیکلیں مختلف حادثات میں تباہ ہوگئی۔

گاڑیوں کے ٹائر برسٹ ہونے لگے ڈیرہ مراد جمالی شہر میں قومی شاہراہ کا نام ونشان مٹنے لگا ٹرانسپورٹروں نے ٹول پلازہ کا بائیکاٹ ٹریفک حادثات میں ہلاک زخمیوں کے مقدمات این ایچ اے کے احکام درج کرنے کا اعلان کردیا نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے کمشنر نصیرآباد ڈپٹی کمشنر نصیرآباد کے ڈیرہ مراد جمالی شہر میں مرمت کے احکامات بھی ہوا میں اڑا دیئے گئے۔

تفصیلات کے مطابق جہاں ملک میں سی پیک کے میگا پروجیکٹ کی باز گشت ہورہی ہے وہاں بلوچستان کی واحد اکلوتی نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی این اے 65سندھ بلوچستان قومی شاہراہ ڈیرہ مراد جمالی شہر نوتال بختیار آباد ڈیرہ اللہ یار بولان میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے مرمت نہ ہونے کی وجہ سے اکثر قومی شاہرہ پر ٹریفک حادثات میں روز بروز اضافہ ہونے سے قاتل شاہراہ بنتی جارہی ہے۔

چھ ماہ کے دروان بسوں ٹرکوں کاروں موٹر سائیکلوں سمیت دیگر مختلف حادثات میں 87مسافر جانحق 170سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جس سے کروڑوں روپے کی بسیں ٹرکیں کاریں موٹر سائیکلیں مختلف حادثات میں تباہ ہوگئی ہیں جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ اور ٹھیکداروں کی جانب سے اکھاڑ بچھاڑ کرنے فوری مرمت نہ کرنے کی وجہ سے گاڑیوں کے قیمتی ٹائر برسٹ ہونے لگے ہیں جبکہ ڈیرہ مراد جمالی شہر میں قومی شاہراہ مکمل طور پر ٹوٹنے سے سندھ بلوچستان سے آنے والی ٹریفک کو حادثات پیش آنے لگے ہیں مٹی دھول اڑنے سے تاجر برادری سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔

عوامی شکایات پر کمشنر نصیرآباد جاوید اختر محمود ڈپٹی کمشنر نصیرآباد ظفر بلوچ نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے رابطہ کر کے ڈیرہ مراد جمالی شہر میں قومی شاہراہ کی مرمت کے احکامات جاری کیئے تھے جن کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام نے احکامات بھی ہوا میں اڑا دیئے گئے ہیں۔

معروف کچھی ٹرانسپورٹ کے سربراہ میر شوکت خان بنگلزئی نصیرآباد ٹرانسپورٹرز کے صدر میر امداد علی بنگلزئی نے کہاکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے ڈیرہ مراد جمالی شہر اور این اے 65کی فوری مرمت نہیں کی تو احتجاج کرتے ہوئے ڈیرہ مراد جمالی میں ٹرانسپورٹرز ٹول پلازہ دینے کا بائیکاٹ کردیں گے اور قومی شاہرہ میں ہلاک ہو نے مسافروں کے مقدمات بھی نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے خلاف درج کرائے جائیں گے جس کی تمام تر زمہ داری نیشنل ہائی وے اتھارٹی پر عائد ہوگی۔