بھارت کی مغربی ریاست راجستھان میں جودھپور کے سرکاری ایم ڈی ایچ ہسپتال میں جانوروں کے لیے مخصوص انجیکشن انسانوں کو لگا دیے گئے۔
جودھپور کی انتظامیہ نے اس معاملے میں تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
ہسپتال کے سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر دیپک ورما نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں آنے والے میروپینیم نامی انجیکشن کی کھیپ ضبط کر لی گئی ہے اور معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
جودھپور کے سرکاری ہسپتال ایم ڈی ایچ کے ایک اہل کار نے بتایا کہ ’اب تک 178 انجیکشنوں کے استعمال کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔‘
انھوں نے مزید بتایا کہ ’یہ انجیکشن سنگین قسم کے انفیکشن ٹھیک کرنے کے کام آتے ہیں۔‘
ڈاکٹر ورما کے مطابق: ’ابھی کسی سائڈ افیكٹ کی کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔ ان انجكشنوں میں سے صرف ایک گرام مقدار ہی استعمال میں لائی گئی ہے جبکہ جانوروں کو زیادہ مقدار میں دوا دی جاتی ہے۔‘
ہسپتال کی انتظامیہ کو اس کی معلومات اس وقت ملیں جب ڈاکٹر ورما ایک ریزیڈنٹ ڈاکٹر کے ساتھ سرجیکل وارڈ کا معائنہ کر رہے تھے۔
معائنے کے دوران ڈاکٹروں کو وہاں میروپینیم کے انجکشن ملے جس پر لکھا تھا کہ ’یہ انسانی استعمال کے لیے نہیں ہے۔‘ لیکن جب تک یہ غلطی پکڑی جاتی اس وقت تک کئی مریضوں پر جانوروں کے لیے مخصوص انجیکشن کا استعمال کیا جا چکا تھا۔
ڈاکٹر ورما کہتے ہیں: ’اس میں فارماسسٹ کی جانب سے ہونے والی غلطی سامنے آئی ہے۔ انھوں نے بغیر دیکھے ہی سپلائی لے لی۔ انھیں ہٹا دیا گیا ہے اور تفتیش میں ڈرگ انسپکٹر سے مدد لی جا رہی ہے۔‘
سرکاری ہسپتالوں میں حکومت نے مفت ادویات کا انتظام کر رکھا ہے۔ اس انجکشن کی فراہمی اسی کے تحت کی گئی تھی۔
تاہم ڈاکٹر اب یہ کہہ کر مریضوں کو تسلی دے رہے ہیں کہ اس کا کوئی منفی اثر نہیں ہو گا۔