سبی : نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اپوزیشن کے پاس وہ تعداد نہیں جس سے وزیر اعلیٰ کو گھر بھیج سکیں موجودہ وفاقی حکومت کی ناقص کارکردگی کی بنا پر 20لاکھ افراد بے روزگارہوچکے ہیں مہنگائی کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے بلوچستان سمیت ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکٹ ہاؤس سبی میں آئی این پی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مرکزی جنرل سیکرٹری جان محمد بلیدی، نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری خیر جان بلوچ،سینیٹر و مرکزی سینئر نائب صدر کبیر محمد شہی،مرکزی خواتین سیکرٹری یاسمین بلوچ، مرکزی رہنما میر محراب خان مری موجود تھے۔
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک کامیاب ہونی مشکل ہے کیونکہ اپوزیشن کے پاس وہ تعداد ہی نہیں جس سے وہ کامیابی حاصل کرسکیں بعض حکومتی نمائندے موجودہ وزیر اعلیٰ سے ناراض ضرور ہیں مگر بلوچستان میں حکومت کی تبدیلی ممکن نہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے نیشنل پارٹی بلدیاتی انتخابات میں بھر پور حصہ لے گی اس کے لئے تیاریاں مکمل ہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے 20لاکھ افراد بے روزگار ی کا شکار ہوچکے ہیں مہنگائی بے روزگاری سے لوگوں کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے نئے سال میں عام انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی اور جمہوریت پسند لوگ ہیں اس حوالے سے کوئی بات نہیں کرسکتے تاہم موجودہ حالات اور زمینی حقائق تبارہے ہیں کہ موجودہ حکومت کو لانے والے لوگ خود پریشانی میں مبتلا ہوسکتا ہے کہ 2020انتخابات کا سال ہو صدارتی نظام لانے کے خدشات کے حوالے سے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی صدارتی نظام حکومت کے خلاف ہے۔
19ویں ترمیم کو اگر ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو سخت احتجاج کریں گے آزادی مارچ میں ہم نے اپوزیشن کا ساتھ دیا زہبر کمیٹی کے ذریعے نیشنل پارٹی اپنے منشور کے مطابق جدوجہد میں شامل رہی نیشنل پارٹی کو اپوزیشن میں رہنے کی سزا دی جارہی ہے نیب آرڈیننس کو سب سے پہلے ہم نے مسترد کیا پارٹی مشاورت کے بعد اس پر لائحہ عمل بھی اختیار کریں گے مسلم لیگ ن کے ووٹ اور پارلیمنٹ کو عزت دو کے بیان پر ہم مسلم لیگ کے ساتھ کھڑے ہیں۔