لاہور: امیر جماعتِ اسلامی سیراج الحق نے آج اتوار کے روز قومی اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی ہے کہ وہ تحریک انصاف کا استعفے منظور نہ کریں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر تحریکِ انصاف کے ارکین کے استعفے منظور کیے گئے تو صورتحال مزید شدت اختیار کرسکتی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر یہ استعفے منظور ہوئے تو 60 روز میں انتخابات کروانا لازمی ہوجائے گا۔
لاہور میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاض صادق سے ملاقات کے بعد میڈٰیا سے بات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ دونوں فریقین کی جانب سے مذاکرات کی میز پر آنا خوش آئند بات ہے۔
انہوں نے حکومت اور تحریک انصاف دونوں سے اپیل کی کہ وہ سیاسی بحران کا جلد از پرامن حل نکالیں۔
اس موقع پر امیر جماعتِ اسلامی نے کہا کہ سب سیاسی جماعتوں میں اتفاق ہے اور امید ہے کوئی درمیانی راستہ نکل جائے گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے بھی واضح کر دیا ہے کہ اس معاملے کو حکومت اور تحریک انصاف آپس میں بات چیت کے ذریعے حل کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات قابلِ تعریف ہے کہ دھرنوں کے درمیان 14 اگست سے اب تک کسی بھی قسم کی جھڑپ نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی خواہش ہے کہ مسئلہ پرامن طریقے سے حل ہوجائے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین نے بھی پاکستانی حکومت پر زور دیا کہ اس مسئلے کا کوئی پرامن حل نکالا جائے۔