|

وقتِ اشاعت :   August 26 – 2020

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تیسرا ٹیسٹ میچ ڈرا ہو گیا اور انگلینڈ نے سیریز 0-1 سے اپنے نام کر لی۔

ساؤتھمپٹن میں کھیلے گئے میچ کے پانچویں دن کا کھیل رات بھر ہونے والی بارش کے سبب میدان گیلا ہونے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا۔

تقریباً دو سیشن کا کھیل ضائع ہونے کے بعد میچ دوبارہ شروع ہوا تو پاکستان کے کپتان اظہر علی زیادہ دیر وکٹ پر قیام نہ کر سکے اور جیمز اینڈرسن کی وکٹ بن گئے۔

اس کے ساتھ ہی اینڈرسن نے ٹیسٹ کرکٹ میں 600 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کر لیا اور یہ کارنامہ انجام دینے والے دنیا کے پہلے فاسٹ باؤلر بن گئے۔

اس کے بعد بابر اعظم کا ساتھ دینے اسد شفیق آئے اور دونوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 63 رنز کی شراکت قائم کی جس میں اسد شفیق کا حصہ صرف 21 رنز کا رہا۔

بابر اعظم نے جارحانہ انداز اپنایا اور اپنی نصف سنچری مکمل کی لیکن اسد شفیق 21 رنز بنانے کے بعد حریف کپتان جو روٹ کو وکٹ دے بیٹھے۔

دن میں صرف 27.1 اوورز کا کھیل ممکن ہو سکا اور جب باہمی رضامندی سے کھیل ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تو پاکستان نے دوسری اننگز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 187رنز بنائے تھے، بابر اعظم نے ناقابل شکست 63 رنز کی اننگز کھیلی۔

میچ ڈرا ہونے کے سبب انگلینڈ نے سیریز 0-1 سے اپنے نام کر لی۔

ڈبل سنچری بنانے والے زیک کرالی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ جوز بٹلر سیریز کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ لے اڑے۔

پاکستان کی جانب سے بھی وکٹ کیپر محمد رضوان کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

یاد رہے کہ انگلینڈ نے زیک کرالی اور جوز بٹلر کی عمدہ شراکت اور شاندار بیٹنگ کی بدولت 8 وکٹوں کے نقصان پر 583 رنز بنا کر اننگز ڈکلیئر کردی تھی۔

پہلی سنچری بنانے والے کرالی نے 267 رنز کی اننگز کھیلی تھی جبکہ جوز بٹلر 152رنز بنا کر نمایاں رہے۔

جواب میں کپتان اظہر علی کی ناقابل شکست 141 رنز کی جرات مندانہ اننگز کے باوجود پاکستانی ٹیم 273 بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔

انگلینڈ کی جانب سے جیمز اینڈرسن 5 وکٹیں لے کر سب سے نمایاں باؤلر رہے تھے۔

انگلینڈ نے 310 رنز کی برتری کو دیکھتے ہوئے پاکستان کو فالو آن کرا دیا۔

پاکستان نے دوسری اننگز شروع کی تو اوپنرز نے 49 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اس موقع پر شان مسعود ایل بی ڈبلیو ہو کر پویلین لوٹ گئے۔

اسکور 88 تک پہنچا تو دوسرے اوپنر عابد علی کی اننگز بھی 42 کے انفرادی اسکور پر تمام کو پہنچی۔

جب میچ کے چوتھے دن کا کھیل ختم ہوا تھا تو پاکستان نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 100 رنز بنائے تھے اور اسے اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے مزید 210 رنز درکار تھے۔