|

وقتِ اشاعت :   September 22 – 2020

عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ نے اٹلی اوپن کے فائنل میں ڈیاگو شوارڑزمین کو شکست دے کر 36 واں ماسٹرز ٹائٹل حاصل کر کے ریکارڈ قائم کردیا۔

سربیا سے تعلق رکھنے والے جوکووچ نے اٹلی اوپن کے فائنل میں 5-7 اور 3-6 سے شکست دی۔

جوکووچ رواں ماہ یوایس اوپن میں دس کوالیفائیڈ ہونے بعد پہلی مرتبہ کسی ٹورنامنٹ میں شریک تھے جبکہ اگلے ہفتے سے شروع ہونے والے فرنچ اوپن کے لیے حریفوں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

اٹلی اوپن میں کامیابی کے بعد جوکووچ کا کہنا تھا کہ ‘میں انتہائی خوش ہوں، یہ ہفتہ بہت اچھا اور چیلنجنگ تھا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میرا نہیں خیال کہ رواں ہفتے میں نے بہترین ٹینس کھیلی لیکن میرے خیال میں فیصلہ کن لمحات میں بہترین کارکردگی دکھائی’۔

جوکووچ کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ جب ضرورت پڑی تو میں شان دار کھیل پیش کرنے میں کامیاب ہوا۔

کورونا کے باعث سماجی فاصلے کی پابندی کے تحت میچ دیکھنے کے لیے تقریباً ایک ہزار تماشائی موجود تھے جبکہ جوکووچ ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والے ڈیاگو کے خلاف عمدہ آغاز نہ کرسکے۔

خیال رہے کہ ڈیاگو نے سیمی فائنل میں اسپین کے ٹینس اسٹار رافیل نڈال کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی تھی جہاں انہوں عالمی نمبر ایک سامنے بھی اچھی کارکردگی دکھائی اور ترنوالہ ثابت نہ ہوئے۔

روم میں میچ کے دوران بارش نے بھی مداخلت کی تاہم موسم بہتر ہوتے ہی جوکووچ نے بھی کھیل میں شان دار واپسی کی اور ٹورنامنٹ جیت کر ریکارڈ بنا لیا۔

جوکووچ نے اپنے کیرئیر کا 81 واں ٹائٹل جیتا رواں برس یہ چوتھا ٹائٹل ہے، اس کے ساتھ ہی رافیل نڈال سے سب سے زیادہ ماسٹرز ٹائٹلز جیتنے کا ریکارڈ بھی چھین لیا۔

عالمی نمبر ایک 36 ماسٹرز ٹائٹلز کے ساتھ پہلے نمبر پر آگئے جبکہ رافیل نڈال 35 ٹائٹلز کے ساتھ دوسرے، روجر فیڈرر 28، آندرے آگاسی 17 اور اینڈے مرے 14 ماسٹرز ٹائٹلز کے ساتھ بالترتیب تیسرے، چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار اور ٹاپ سیڈ نوواک جوکووچ کو غلطی سے خاتون ریفری کو گیند مارنے پر یو ایس اوپن سے نااہل کردیا گیا تھا۔

سال کے آخری گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کے پری کوارٹر راؤنڈ میں نیویارک کے آرتھر ایش اسٹیڈیم میں عالمی نمبر ایک اور ٹاپ سیڈ نوواک جوکووچ کا مقابلہ 20ویں سیڈ پیبلو کرینو بستا سے تھا۔

جوکووچ نے پہلے سیٹ میں 5-6 سے شکست کے بعد غصے میں گیند پھینکی جو لائن جج کے حلق پر جا کر لگی لیکن ویڈیو میں یہ واضح ہو رہا تھا کہ وہ گیند پھینکتے وقت کہیں اور دیکھ رہے تھے۔

گیند لگنے کے بعد آفیشل زمین پر گر گئیں اور جوکووچ فوری طور پر ان سے معذرت کرنے کے لیے گئے لیکن آفیشل کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا جس پر وہ کورٹ سے باہر چلی گئیں۔

اس کے بعد 10منٹ تک عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار اور ٹورنامنٹ کے ریفری سورین فریمیل کے درمیان بات چیت ہوتی رہی جس میں جوکووچ اپنی غلطی مانتے ہوئے معافی مانگتے رہے۔

بعد ازاں امپائر نے فیصلہ کیا کہ اصولی طور پر کرینو میچ جیت چکے ہیں اور اس کے بعد جوکووچ نے اپنے حریف سے ہاتھ ملایا اور امپائرز سے مصافحہ کیے بغیر ہی کورٹ سے باہر چلے گئے تھے۔