|

وقتِ اشاعت :   September 29 – 2020

کراچی: چیئرمین فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے کراچی فش ہاربر پر ماہی گیروں میں کمپیوٹرائزممبر شپ کارڈز کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مجھے بے حد خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ میں حقیقی ماہی گیروں میں کمپیوٹرائز ممبر شپ کارڈز تقسیم کر رہا ہوں۔چیئرمین فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے کہا کہ میں نے اپنی چیئرمین شپ کے دوران جتنی ویلفیئر کر سکتا تھا۔

وہ میں نے کی۔مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ وہ ویلفیئر حقیقی ماہی گیروں تک نہیں پہنچ سکی۔انہوں نے کہا کہ ماہی گیر اگر اسوقت اپنے حقیقی رہنماؤں کا چناؤ کرتے تو وہ ویلفیئر ضرور ان تک پہنچتی۔جب ماہی گیروں کا نمائندہ ڈائریکٹر ہی حقیقی ماہی گیر نہیں ہو گا تو حقیقی ماہی گیروں تک ویلفیئر کیسے پہنچے گی۔چیئرمین فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے کہا کہ ہم نے حقیقی ماہی گیروں کو تلاش کرنے کے لیے ماہی گیر جماعتوں کو اختیارات دیئے ہیں۔

کہ آپ اپنے حقیقی ماہی گیروں کی ممبر شپ کرواکر جعلی ماہی گیروں کا راستہ روکیں۔جن جماعتوں کی ممبر شپ نہیں تھی۔ان جماعتوں کو ویلفیئر نہیں ملتی تھی۔حالانکہ وہ حقیقی ماہی گیر تھے۔مگر وہ عہدوں پر براجمان ان ڈائریکٹرز کی آنکھوں کا تارا نہیں تھے۔اس لیے حقیقی ماہی گیر ہونے کے باوجود ویلفیئر کے حق سے محروم کر دیئے گئے۔چیئرمین فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے کہا کہ ممبر شپ کی اسکروٹنی کے دوران ڈھائی ہزار جعلی ممبرز کو نکالا گیا ہے۔

ابھی تک اسکروٹنی کا عمل جاری ہے۔جعلی ثابت ہونے والے ممبرز میں کچھ ڈائریکٹرز بھی شامل ہیں۔ایک ڈائریکٹر نے تو ویلفیئر کی مد لیے گئے لاکھوں روپے کا حساب بھی تاحال جمع نہیں کروایا۔تو ایسے ڈائریکٹرز سے حقیقی ماہی گیر کیا توقع کر سکتے ہیں۔چیئرمین فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے کہا کہ ممبر شپ کی اسکروٹنی اور ممبر شپ کو شفاف بنا نے کے عمل کے دوران ڈائریکٹر آصف بھٹیٰ اور عبدالروف ابراہیم نے میری بڑی مدد کی ہے جس کے لیے میں ان کا شکر گزار ہوں۔

سوسائٹی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کمپیوٹرائز ممبر شپ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ممبر شپ کے حامل تمام ماہی گیروں کو فیملی سمیت انشورنس کی سہولت فراہم کی جائے گی۔اور ممبر شپ کارڈز کے حامل ماہی گیر وں کو فیملی سمیت شہر کے کسی بھی ہسپتال سے مفت علاج معالجہ کی سہولت حاصل ہو گی۔جبکہ ماہی گیری کے دوران حادثاتی موت کا شکار ہونے والے ماہی گیر کی فیملی کو اتنی خطیر رقم ملے گی کہ وہ آسانی سے اپنی گزر بسر کر سکے گی۔

اور ان کو کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔چیئرمین فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے کہا کہ شفاف ممبر شپ کے عمل کو مکمل کر کے شفاف الیکشن کرواکر سوسائٹی کو ماہی گیروں کی حقیقی قیادت کے حوالے کر کے جائیں گے۔ماہی گیر کبھی بھی چیئرمین عبدالبر کا دور بھول نہیں پائیں گے۔چیئرمین فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے کہا کہ یہ جو ڈیپ سی فشنگ پالیسی کا بہانہ بناکر احتجاج کا ڈھونگ رچا رہے ہیں۔

اصل میں ان کے پیٹ میں کمپیوٹرائز ممبر شپ کا درد ہے۔اگر کمپیوٹرائز ممبر شپ مکمل ہو گئی تو جعل سازوں کی سیاست کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔اور تمام جعل ساز نے نقاب ہو جائیں گے۔تقریب کے اختتام پر چیئر مین عبدالبر نے ڈائریکٹر آصف بھٹی اور عبدالروف ابراہیم کے ہمراہ ماہی گیروں میں کمپیوٹرائز ممبر شپ کارڈز تقسیم کیے۔