کراچی: پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینئررہنمااور سابق گورنرسندھ محمد زبیر نے حکومت کو اوچھے ہتھکنڈے چھوڑ کر سیاست کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ نواز شریف کی آل پارٹیز کانفرنس میں تقریز کے بعد حکومتی لوگ سیاست چھوڑ کر ذاتیات پر آگئے ہیں اور غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹے جا رہے ہیں،فاطمہ جناح جو قائد اعظم کی بہن تھیں ان کو بھی غدار کہاگیا جب فاطمہ جناح کو نہیں بخشاگیا۔
تویہ ہمیں بھی نہیں بخشیں گے،نواز شریف لندن میں کسی بھارتی سے نہیں ملے، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سابق وزیراعظم کا تعلق بھارت سے جوڑا گیا،پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے بھرپور جدوجہد ہوگی، نواز شریف کی ترجمانی کرنا آسان کام نہیں، مریم نواز تمام سیاستدانوں میں سب سے مقبول لیڈر ہیں، مجھے نواز شریف، مریم نواز کا ترجمان مقرر کرنا باعث اعزازہے، جب تک حکومت نہیں گر جاتی ترجمانی کے فرائض سرانجام دوں گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹگ موومنٹ کے پلیٹ فارم سے جدوجہد کا آغاز کردیا گیا ہے اور یہ بھرپور جدوجہد ہو گی جو جلسوں اور پریس کانفرنس وغیرہ میں نظر آئے گی۔انہوں نے کہاکہ یہ چند ہفتوں کی نہیں بلکہ مہینوں کی بات ہے کہ جب تک یہ حکومت نہیں گر جاتی، تو اس وقت تک نواز شریف اور مریم نواز کی ترجمانی کرنا بہت بڑی بات اور اعزاز کی بات ہے۔
انہوں نے ترجمان مقرر کرنے پر پارٹی کی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے روز تین چار پریس کانفرنس منعقد ہوتے ہیں اور یہ سلسلہ 20 ستمبر کو شروع ہوا تھا جب میاں نواز شریف نے اے پی سی کے پلیٹ فارم سے تقریر کی تھی۔ وہ تقریر ختم بھی نہیں ہوئی تھی کہ ہلچل مچ چکی تھی اور عوام کو امید کی کرن نظر آئی کہ میاں نواز شریف سیاسی سرگرمیوں میں فعال ہو گئے ہیں۔
اور پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی جدوجہد شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔لیگی قائد کی تقریر کے بعد عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، نواز شریف کے خطاب کے بعد وزراء کی ٹانگیں کانپنے لگیں، نواز شریف کے ویڈیو لنک خطاب میں موجود تمام ارکان کیخلاف مقدمہ درج ہوا، طلال چودھری اسپتال میں تھے ان کیخلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا، جمہوری ملک میں تنقید کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اندازہ تھا کہ اس دن کے بعد حکومت، وزیر اعظم عمران خان، ان کے وزراء اور ترجمان بہت پریشان ہوں گے لیکن اتنا پریشان ہوں گے اور عالم یہ ہو گا کہ سیاست چھوڑ کر آپ 10 دن کے اندر ذاتیات پر آ جائیں گے، یہ ہمیں اندازہ نہیں تھا، خوف سے ان کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں اور ہمارا آدھا کام ہو چکا ہے۔انہوں نے کہاکہ روز حکومت کی جانب سے تین سے چار پریس کانفرنس ہوتی ہے۔
لیکن کسی بھی معاملے پر عوام کے مسائل حل کرنے کی بات نہیں کی جاتی، پچھلے 15 روزمیں مہنگائی، بے روزگاری پر ایک بھی بات نہیں کی گئی، کوئی بھی عوام کے اصل مسئلوں پر بات نہیں کرتا۔محمد زبیر نے کہا کہ ہم چاہتے کہ ناقدین اور مخالفین نواز شریف کی تقریر کے سیاسی پہلوؤں پر ردعمل دیں اور تنقید بھی کریں کیونکہ یہ جمہوری ملک ہے لیکن شیخ رشید کو 50سال سیاست میں ہونے کے باوجود وہ دھمکی دیتے ہیں۔
اور ایک نہتی لڑکی مریم نواز سے سیاست کرتے ہوئے آپ کو اتنا ڈر خوف ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم انٹرویو دیتے ہیں تو اس میں بھی وہ ذاتیات پر آجاتے ہیں، ہم سمجھے تھے کہ 15-20 سال پہلے پاکستان میں ایک ماحول آیا تھا جس میں غداری کا سرٹیفکیٹ نہیں بانٹا جانتا تھا، ہم نے 40-50سال تجربہ کر کے دیکھ لیا جس میں غفار خان، جی ایم سید، فاطمہ جناح سمیت پتہ نہیں کس کس کو غداری کے سرٹیفکیٹ دیئے گئے۔
فاطمہ جناح جو قائد اعظم کی بہن تھیں ان کو بھی غدار کہا تھا، جب فاطمہ جناح کو نہیں بخشا تھا تو ہمیں بھی نہیں بخشیں گے۔انہوں نے کہاکہ یہ سیاست کا طریقہ نہیں ہے، ہمیں عمران خان سے لاکھ اختلاف ہو سکتا ہے اور شدید اختلاف ہے، ہمیں الیکشن 2018، 2014 کے دھرنے، مسلم لیگ(ن) کی قانونی حکومت کو گرانے کے لیے سازشوں پر اعتراض ہے لیکن ہم نے کبھی حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ نہیں بانٹے۔