کوئٹہ: سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ،چیف آف جھالاوان رکن صوبائی اسمبلی نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاہے کہ انتظامیہ کی اجا زت کے بغیر پولیس کی انجیرہ میں کارروائی چادر اور چاردیواری کی کھلی پامالی ہے ،انجیرہ زہری قبائل کیلئے ماں کی حیثیت رکھتاہے ایسے اقدا مات اقوام میں اشتعال کا باعث بنتے ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں بصورت دیگر احتجاج کا راستہ اختیار کرینگے ۔
جس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز انجیرہ کے علاقے میں پولیس نے ضلعی انتظامیہ کو اطلاع دئیے بغیر کارروائی کی جو چادر وچاردیواری کی پامالی کاواضح ثبوت ہے اس طرح کے اقدامات سے انجیرہ میں آباد قبائل میں غم وغصہ پایاجاتاہے انجیرہ میں ہمارے شہداء کے قبرستان کی جس طرح پامالی کی گئی ہے وہ ہمارے لئے قابل قبول عمل نہیں ہے۔
اگر بلوچستان میں چیف آف جھالاوان کوپولیس کی جانب سے ایسے پر تشد د رویوں کا سامنا کرناپڑرہا ہے تو عام شہریوں کی صورتحال کیا ہوگی اس کا اندازہ بخوبی لگایاجاسکتاہے انہوں نے کہاکہ جن گھرانوں نے ہمیشہ اقوام کو تحفظ دیاہے آج وہ گھرانے خود پولیس کے ہاتھوں محفوظ نہیں رہے جو انتہائی قابل مذمت اور شرمناک عمل ہے انجیرہ تمام اقوام کیلئے ایک گھر کی مانند ہے۔
جہاں پر ہر کسی کو مکمل تحفظ حاصل رہا امن ،بھائی چارے کے فروغ کیلئے ہم نے ہمیشہ اس علاقے میں اقدامات اٹھا ئے اور ماضی گواہ ہے کہ یہاں آباد ہر فرد خود کو مکمل طورپر محفوظ سمجھتاہے مگر گزشتہ روز جو واقعہ رونما ہوا اور پولیس نے جو منفی کردارادا کیا اس کے بعد ہم یہ کہنے پرمجبور ہوچکے ہیں کہ پولیس کا یہ طریقہ کسی طوربھی محافظ کا نہیں تھا بلکہ ایک حملہ آور کی طرح انہوں نے انجیرہ کے امن بھائی چارے کو تہہ وبالا کرنے کی کوشش کی انہوں نے کہاکہ ہم حکومت وقت۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طورپر اس واقعہ میں ذمہ داران کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے انہیں سخت سے سخت سزا دی جائیں اور اگر اس ضمن میں کسی قسم کی لیت ولعل سے کام لیا گیا تو انجیرہ کے رہائشی اور زہری قوم سڑکوں پر نکل آئے گی اور اس کے بعد پیدا ہونے والی تمام تر صورتحال کی ذمہ داری پولیس اور حکومت پر عائد ہوگی ۔