کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے اراکین غلام نبی مری ،حاجی میر عبدالغفور مینگل، سیاسی و قبائلی رہنما حاجی محمد الیاس مینگل اور ملک عطا اللہ مینگل نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں 18 فروری کے رات کو کلی سردار کاریز مغربی بائی پاس کوئٹہ میں قبائلی رہنما شاہ فیصل مینگل کے گھر پر سرکاری وردی میں ملبوس ایک درجن سے زائد مسلح ڈکیت گروہ نے رات 3 بجے گھر میں گھس کر اہل خانہ کو یرغمال بنا کر ڈکیتی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کو 5روز گزرنے کے باوجود ابھی تک ڈاکوں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔
گزشتہ رات سرکاری وردی میں ملبوس مسلح ڈاکوں کے گروہ نے قبائلی رہنما شاہ فیصل مینگل کے گھر میں گھس کر 9 لاکھ روپے کی نقدرقم سونے چاندی کے زیورات، لائسنس والی 4 بندوقیں اور گھر کا تمام قیمتی سامان کے ساتھ ساتھ گھر میں کھڑی گاڑی کو اپنے ساتھ لے کر فرار ہوگئے، رپورٹ درج ہونے کے باوجود حکومت انتظامیہ اور پولیس ڈاکوں کو گرفتار کر نے میں ناکام رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس جدید ترین ٹیکنالوجی اور انفارمیشن کے دور میں ڈاکوں کا ڈکیتی کے دوران گھر کے دیواروں اور کئی جگہوں پر فنگر پرنٹ موجود ہیں اسکے علاوہ چوری کئے گئے موبائل فون کی EMI کوڈ کی مدد سے ٹریس کر کے اس گروہ کو با آسانی گرفتار کر کے بے نقاب کیا جاسکتا ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت پولیس اور انتظامیہ اس واقعے کے ملزمان کو گرفتار کر نے اور کیفرکردار تک پہنچانے کے بجائے ڈاکوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔
حکومت انتظامیہ اور پولیس پرامن شہریوں کی جان ومال چادر اور چار دیواری کے تحفظ میں مکمل ناکام ہوگئی ہے انہیں اقتدار پر براجمان رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بنتا کیونکہ اس واقعے سے یہ واضع ہو تا ہے کہ شہری مکمل طور پر چور ڈاکوں اور جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر ہیں ۔
اور حکومت ان کے آگے بے بس نظر آتی ہیں، انھوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے میں ملوث تمام جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کر کے سامان کو واپس کیا جائے اور ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے اس واقعے کے خلاف ہر سطح پر بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔