اسلام آباد: وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی نے انکشاف کیا کہ سوئنزلینڈ کا سفیر سرمایہ کاری کے لئے پورٹ قاسم آنا چاہتا تھا ایک ماہ کراچی گزارنے کے بعد وہ واپس آگیا مگر پورٹ قاسم حکام نے سوئس سفیر کو پورٹ پر جانے کی اجازت نہیں دی کمیٹی نے پورٹ قاسم اور گوادر ترامیمی بل 2019بھاری اکثریت سے پاس کرلیا۔
جمعرات کے روز قومی اسمبلی کی بحری امور سے متعلق قائمہ کمیٹی کا اجلاس چئیرمین کمیٹی عامر علی خان مگسی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس منعقد ہوا۔وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کمیٹی کو بتایا کہ گوادر اور پورٹ قاسم میں ایسٹ بے منصوبے پر تیزی سے کام جا ری ہے گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس کے لئے پرویز مشرف ، یوسف رضا گیلانی، نوازشریف نے نیوی اور پاکستان کوسٹ گارڈ سے زمین خالی کرانے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے۔
مذکرات کے بعد وہ زمین پاکستان کوسٹ گارڈ اور نیوی والے خالی کر رہے ہیں۔ایسٹ بے ایکسپریس پر فشریز کے لیے پل بنا رہے ہیں اجلاس میں حکومت کی جانب سے پورٹ قاسم ، گوادر پورٹ ترامیمی بل 2019پر بحث کی گئی ۔ رکن کمیٹی عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ بل کو اس سے قبل فخر امام کی سربراہی میں بنی کمیٹی نے مسترد کر دیا تھا اس لئے دوبارہ بل پیش نہیں ہو سکتا رکن کمیٹی فہیم احمد نے کہا بل اسمبلی کے فلور پر پیش کیاگیا تھا۔
وہاں سے کمیٹی کو بل بھیجا گیا انہوں نے کمیٹی میں اسمبلی اجلاس کی ویڈیو پیش کی۔ جس پر اراکین اسمبلی نے بل کی حمایت کر دی رکن کمیٹی عبدالقادر پٹیل نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بل کے بارے میں میرا اختلافی نوٹ بھی تحریر کیا جائے بل میں شفافیت نہیں ہے۔سپریم کورٹ میں مصطفے ایپکس کیس کی خلاف ورزی ہے۔ سیکرٹری میری ٹائم نے اجلاس کو بتایا کہ بل میں کوئی مفادات کا ٹکراونہیں ہو رہا ہے۔
اس سلسلے میں پہلے بل پاس ہوا ہے۔کمیٹی نے پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن بل پاس کر دیا پورٹ قاسم ترامیمی بل پر رکن کمیٹی عبدالقادر پٹیل نے کہاکہ آٹھویں ترامیم کے وقت وفاق نے بحری امور ، پورٹ قاسم، نادرا ،پورٹ اہنڈ شپنگ ، ایرپورٹ وفاق نے اپنے پاس رکھا آغا رفیع نے ترامیمی بل میں کہا ہے کہ وفاقی ویزر نے فلور سے واپس لینے کا کہا تھا۔
اس لئے اس کو واپس لیا جائے ۔بحری امور کے حکام نے کہا کہ وزیر اعظم نے کہا بل واپس لے لیں ہم نے معاملہ اٹھایا ہوا ہے جس پر عبداقادر پٹیل نے کہا کہ گزٹ سے بل واپس لینے میں حرج کیا ہے ۔