|

وقتِ اشاعت :   March 14 – 2021

بلوچستان ملک کا واحد صوبہ ہے جس کیلئے معاشی انقلاب، گیم چینجرخطہ کے بیانات سے بات آگے نہیں بڑھتی۔ وفاقی حکومتیں ہر وقت یہ دعوے کرتی دکھائی دیتی ہیں کہ بلوچستان کو ہمیشہ نظرانداز کرکے اسے محرومیوں کی طرف دھکیلا گیا ،وفاق کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بلوچستان کے عوام ناراض ہیں اگر بلوچستان پر توجہ دی جاتی تو آج بلو چستان پسماندگی سے نکل کر ترقی کے منازل طے کرتا اور وہاں موجود بے چینی کا خاتمہ ہوجاتا۔ یہ بیانات اوردعوے ہر بار سننے کوملتے ہیں اور بلوچستان کے عوام بھی تھک چکے ہیں دودھ اور شہد کی نہروں کو دیکھتے دیکھتے ، کہ انہیں محض خواب دکھاکر پھر حکمران وہی پرانی روش اپناتے ہوئے بلوچستان کو دیوار سے لگادیتے ہیں۔

کیونکہ سی پیک کا جتنا شوشا کیا گیا اور بلوچستان کو خطے کا امیر ترین حصہ قرار دینے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی مگر حالت یہ ہے کہ بلوچستان کے عوام بنیادی سہولیات تک سے محروم ہیں جس صوبہ میں ستر سال سے زائد عرصہ کے دوران پانی، بجلی،گیس جیسی بنیادی سہولیات میسر نہیں تو دیگر مراعات کا وہ کیسے سوچ سکتے ہیں۔ کیا اس کا جواب وفاقی حکومتیں دینگی کہ جب سے سی پیک کا آغاز ہوا ہے ترقیاتی کام سب سے زیادہ کن صوبوںاور شہروںمیں ہوئے؟ شاہراہیں کہاں تعمیرکی گئیں؟ٹرین اور بس سروس جیسے شاندار منصوبے کس کے حصہ میں آئے؟

روزگار کاحصہ کس کے حصہ میں آیا؟ڈیمز بنانے کے منصوبے کہاں مکمل ہوئے؟بجلی گھرکہاں بنائے گئے؟صنعتیںکہاں لگائی گئیں؟ یہ وہ سوالات ہیں جو کئی دہائیوں سے اٹھائے جارہے ہیں مگر جواب ہر حکومت دوسرے کے گلے میں ڈال کر اپنی مدت پوری کرکے بلوچستان کو لاوارث چھوڑ کر چلاجاتا ہے صرف سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے یہاں کھیل کھیلا جاتا ہے بس اتنی سی ترجیح اور اہمیت بلوچستان کو حاصل ہے اور اسی وجہ سے بلوچستان میں کرپشن کے متعلق سوالات اٹھائے جاتے ہیں مگر احتساب شفاف طریقے سے کرنے کے بجائے ہر دور میں وہی چہرے پھر سے بلوچستان کے عوام کے سامنے لاکر انہیں حکمران کے طور پر پیش کئے جاتے ہیں ۔

یہ سوغات بلوچستان کو دہائیوںسے ملتے آرہے ہیں افسوس بلوچستان کو معاشی گیم چینجر سے زیادہ سیاسی اکھاڑہ بناکر رکھ دیا گیا ہے۔ بہرحال گزشتہ روز وفاقی وزیر فواد چوہدری نے شمالی پنجاب کیلئے موٹروے پر بہت زیادہ مسرت کا اظہار کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی پنجاب کے لیے موٹروے وزیر اعظم کا ایک بہت بڑا تحفہ ہو گا۔ اس ہفتے سیالکوٹ راولپنڈی موٹروے کے پہلے فیز کا ٹینڈر آ جائے گا اور شمالی پنجاب کے لیے موٹروے وزیر اعظم عمران خان کا ایک بہت بڑا تحفہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے موٹروے منصوبے کو ممکن بنایا اور اس موٹروے سے جہلم کا اسلام آباد سے فاصلہ 45 منٹ رہ جائے گا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ گوجرخان، سوہاوہ اور دینہ اسلام آباد کے نواحی علاقے بن جائیں گے جبکہ چکوال، جہلم، کھاریاں، لالہ موسیٰ اور وزیر آباد کی معاشی اہمیت میں اضافہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر آباد راولپنڈی موٹروے شمالی پنجاب کے لیے گیم چینجر منصوبے ہیں ۔فواد چوہدری نے جس طرح سے اسے گیم چینجرقرار دیا یہ ایک حقیقت بن کر یہاں کے عوام کے نصیب میں بھی ہوگا اور خوشی کی بھی بات ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیںاور عوام غربت اور مسائل سے نکل کر بہترین زندگی گزاریں۔

پھر کیونکر بلوچستان کے عوام کی یہ خواہش پوری نہیں کی جارہی کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ کو دورویہ کرکے جلد ازجلد اس منصوبہ کو مکمل کرکے اس خونی شاہراہ کا خاتمہ کیاجائے تاکہ ہر ماہ جو اس شاہراہ پر سینکڑوں کی تعداد میں بلوچستان کے غریب عوام حادثات کے باعث لقمہ اجل بن جاتے ہیں ان کی جان تو سلامت رہے، دودھ اور شہد کی نہروں کا خواب تو بیچارے بلوچستان کے عوام نے دیکھنا چھوڑدیا ہے مگر اس خونی شاہراہ سے وہ چھٹکارا چاہتے ہیں ،اس لئے خدارا بلوچستان میں معاشی گیم چینجر کے دعوے کرنے کی بجائے اس شاہراہ کو تعمیر کرکے بلوچستان پر اتنا سا احسان کیاجائے جس کیلئے عوام دعائیں دینگی۔