کوئٹہ: سریاب روڈ کٹنگ کے متاثرین اوردکانداروں کا احتجاجی کیمپ بدھ کو بھی سریاب روڈ پر جاری رہا۔ متاثرین سے انجمن تاجران و دکانداران کے چیئرمین ٹکری،سریاب روڈ کے صدر حاجی بشیر جان ،تاجر اتحاد بلوچستان کے صدر حاجی نورمحمداچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دکانداراور سریاب روڈ کے متاثرین ترقی کے مخالف نہیں ہیں لیکن حکومت کی جانب سے متاثرین کو جو دکانوں اوراملاک کا معاوضہ دیا جارہا ہے۔
وہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سریاب روڈ پر اسوقت زمین کی فی فٹ قیمت 15سے 20ہزار روپے ہے لیکن حکومت کی جانب سے متاثرین کو 690روپے فی فٹ معاوضہ دیا جارہا ہے جو کہ انتہائی کم ہے۔انہوں نے کہا کہ راتوں رات سریاب روڈ کے نقشے کو تبدیل کردیا گیا جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اورمطالبہ کرتے ہیں کہ سریاب روڈ کی توسیع سابق نقشے کے مطابق کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ سریاب روڈکے نقشے میں تبدیلی ایک اعلیٰ بیورو کریٹ کے پلاٹ کو بچانے کیلئے کی جارہی ہے جو کسی بھی صورت ہمیں قابل قبول نہیںہے۔انہوں نے کہا کہ سریاب روڈ کٹنگ کے متاثرین اپنے جائز حقوق کے حصو ل کیلئے پرامن احتجاج کر رہے ہیں۔
اگر حکمرانوں نے فوری طورپر مارکیٹ ریٹ کے مطابق زمین کے معاوضے کی فراہمی کو یقینی نہیں بنایا تو مرکزی انجمن تاجرا ن و دکانداران اور متاثرین وزیراعلیٰ ہاؤس ، بلوچستان اسمبلی کے گھیرا و سمیت سخت احتجاج پر مجبور ہونگے جسکی تمام ترذمہ داری متعلقہ حکام پرعائد ہوگی۔