کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ نے سیکرٹری ثقافت وسیاحت اصغر حریفال کے قبل ازوقت تبادلے کے آرڈرکو معطل کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہائی کورٹ جمال مندوخیل اور جسٹس کامران ملاخیل پر مشتمل دویژن بنچ نے سیکرٹری ثقافت وسیاحت اصغرحریفال کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی جس میں اصغر حریفال۔
نے بطورسیکریٹری ثقافت و سیاحت اپنے قبل از وقت تبادلے کے آرڈر کو چیلنج کیاتھا اس موقع پر ریمارکس میں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ کن بنیادوں پر افسران کے تبادلے کئے جاتے ہیں اصغر حریفال اچھے افسرہیں ان کو ذاتی طور پر جانتا ہوں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ اکثر سینئر افسران کو وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم میں تعینات کیا گیا ہے۔
جو افسران قانون جانتے ہیں ان کو پوسٹنگ نہیں ملتی، سیکرٹری ثقافت و سیاحت اصغر حریفال کی طرف سے رؤف عطاء ایڈوکیٹ نے کیس کی پیروی کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ انیتا تراب کیس میں سپریم کورٹ کے احکامات پرحکومت بلوچستان عملدرآمد نہیں کررہی،ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی وترقیات اورسیکرٹری خزانہ کے تبادلے کی سمری تیار ہوچکی ہے۔
سرکاری افسران کوغیرقانونی احکامات نہ ماننے پر تبدیل کردیاجاتا ہے،ہائی کورٹ نے سیکرٹری ثقافت وسیاحت اصغرحریفال کے قبل ازوقت تبادلے کے آرڈرکو معطل کردیا،عدالت نے آئندہ سماعت پر سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔