|

وقتِ اشاعت :   March 12 – 2015

اسلام آباد: حکومتی اتحادی جماعتیں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا عہدہ جے یو آئی (ف) کو دینے پر حکومت سے ناراض ہوگئیں جس کے بعد اپوزیشن لیڈر نے معاملہ وزیراعظم کی صوابدید پر چھوڑ دیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا عہدہ ممکنہ طور پر جمعیت علما اسلام (ف) کو دیئے جانے پر پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے رہنما میرحاصل بزنجو نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پہلے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ اور پھر وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر مزید مشاورت کرنے کی تجویز دی۔ دوسری جانب اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی جانب سے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دی جانا تھی جو ملتوی کردی گئی جب کہ انہوں نے کہا کہ  ڈپٹی چیئرمین کے امیدوار کا تعلق بلوچستان سے ہوگا جس کا فیصلہ وزریراعظم خود کریں گے۔ واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے عہدے کے لئے رضا ربانی کے نام پر اتفاق کیا گیا ہے جب کہ ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ جے یو آئی (ف) کو دیئے جانے کا امکان ہے۔