افغانستان میں طالبان کی فتوحات کا سلسلہ جاری ہے اور اب طالبان نے طورخم بارڈر کا بھی کنٹرول سنبھال لیا۔ذرائع کے مطابق افغانستان میں طالبان کی پیشقدمی جاری ہے اور اب طالبان نے پاک افغان سرحد طورخم پر تعینات افغان فوجیوں کو فرار ہونے پر مجبور کر دیا۔
پاک افغان سرحد طورخم کو آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
طالبان نے جلال آباد پر بغیر لڑے ہی کنٹرول حاصل کر لیا اور گورنر جلال آباد نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔
اس سے قبل طالبان نے صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزار شریف پر بھی قبضہ کر لیا۔ طالبان اب تک 34 میں سے 24 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر چکے ہیں۔
طالبان کے کابل شہر کے قریب پہنچتے ہی شہر میں افراتفری پیدا ہو گئی ہے ۔ کابل میں لوگ بینکوں سے رقوم نکلوا رہے ہیں جبکہ بینکوں میں کیش ختم ہو گیا ہے۔ مزار شریف پر قبضے کے بعد طالبان تقریباً پورے شمالی افغانستان پر قابض ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب افغان حکومت نے ملک کی بگڑتی صورتحال کو دیکتھے ہوئے طالبان سے مذاکرات کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
طالبان نے امریکہ کا بڑی تعداد میں عسکری سازوسامان اور 60 لاکھ ڈالر کے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر بھی قبضے میں لے لیے۔ روسی ساختہ ہیلی کاپٹروں کو اڑانے والے افغان حکومت کے پائلٹس ہیں جو طالبان کے ساتھ شامل ہو گئے تھے اور ان ہیلی کاپٹروں کی کابل کے نواح میں پروازیں اور ان کے ذریعے حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔