افغانستان میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ اگر داعش نے جنگی صورتحال پیدا کی تو ہم ان سے نمٹ لیں گے.
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ان کی جماعت ، کابل میں ہونے والے حملوں پر داعش کے خلاف کریک ڈاؤن کرے گی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کو دیے گئے انٹرویو میں ذبیح اللہ مجاہد نے امید کا اظہار کیا ہے کہ غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد داعش کے حملے ختم ہو جائیں گے۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ ‘ہمیں امید ہے کہ وہ افغان شہری جو داعش سے متاثر ہیں، غیر ملکیوں کی غیرموجودگی میں اسلامی حکومت کی تشکیل کے بعد اپنی کارروائیاں ترک کردیں گے’۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘اگر انہوں (داعش) نے جنگی صورتحال پیدا کی اور اپنی کارروائیاں جاری رکھیں تو ہم (اسلامی حکومت) ان سے نمٹ لیں گے’۔
واضح رہے کہ 26 اگست کو کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے حملوں میں امریکی فوج کے 13 اہلکاروں اور 22 طالبان جنگجوؤں سمیت 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
داعش خراسان گروپ نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا، جس کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے فوری ردعمل میں قصورواروں سے بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم معاف نہیں کریں گے، ہم نہیں بھولیں گے، ہم ان کا شکار کریں گے اور ان سے بدلہ لیں گے’۔
جس کے بعد بائیڈن نے امریکی فوجی کمانڈرز کو داعش خراسان کے اثاثوں، قیادت اور ٹھکانوں پر حملوں کے لیے آپریشنل منصوبہ بنانے کا بھی حکم دیا تھا۔
بعدازاں پیر کو داعش کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے امریکی ڈرون حملےمیں بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔