امریکی صدر جوبائیڈن کا افغانستان سے مکمل انخلا کے بعد پہلا بیان سامنے آ گیا، کہا کہ اپنے کمانڈرز اور ان کے ماتحت کام کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔جوبائیڈن نے کہا کہ گزشتہ 17دنوں میں امریکی فوج نے تاریخی ہوائی آپریشن کیا، آج افغانستان میں ہماری 20 سالہ موجودگی ختم ہوگئی۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انخلا آپریشن کے دوران ایک لاکھ 20ہزار افراد کو افغانستان سے نکالا۔
انہوں نے بتایا کہ امریکی وزیرخارجہ کو اتحادیوں سے رابطہ کرنے کا کہاہے، تاکہ جو افغانستان چھوڑنا چاہتے ہیں ان کے لیے محفوظ راستہ یقینی بنایا جائے گا۔
اپنے بیان میں جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری طالبان سے سفری آزادی کی توقع رکھتی ہے اور اقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
امریکا 20 سال بعد افغانستان سے نکل گیا ہے، امریکا نے ڈیڈ لائن سے ایک دن پہلے انخلا مکمل کرلیا اورحامد کرزئی ایئر پورٹ سے آخری 3 امریکی جہاز روانہ ہو چکے ہیں۔
افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی پینٹاگون نے تصدیق کردی ہے۔
آخری امریکی پرواز کہاں روانہ ہوئی ابھی نہیں بتا سکتا، افغانستان میں 2 ہزار کے قریب داعش کے لوگ ہیں، انخلا کے گزشتہ 18 روز بہت مشکل تھے۔طالبان نے آخری وقت میں انخلا مکمل کرنے میں تعاون کیا۔
امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کیتھ ایف میکنزی نے کہا کہ یہ امریکہ کی فوج کی تاریخ میں انخلا کا سب سے بڑا غیر جنگجو مشن تھا،امریکی فوج نے ایک دن میں 7500 سے زیادہ شہریوں کا انخلا یقینی بنایا،یہ ایک تاریخی کامیابی ہے۔