مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے افغانستان میں رونما ہونے والی سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ پاکستان کو افغان شہریوں کی ماضی اور ان کے فیصلے کو تسلیم کرنا چاہیے اور پاکستان کو اپنی مرضی کے فیصلے ان پر مسلط نہیں کرنا چاہیے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں دائر اپیلوں پر سماعت کے بعد احاطہ عدالت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان ایک آزاد ملک ہے اس لیے ہمیں ان کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کرنا چاہیے ۔
انہوں نے زور دیا کہ ہمیں عالمی برادری کے ساتھ مل کر متاثرہ افغان خاندانوں کی بحالی میں تعاون کرنا چاہیے اور پاکستان کو ان کے اندورنی معاملات سے دور رہنا چاہیے۔
علاوہ ازیں جسٹس عائشہ کی سپریم کورٹ میں ’ترقی‘ سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’میں اس بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتی، کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے‘۔،
انہوں نے ایون فیلڈ ریفرنس میں دائر اپیلوں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ میرے کیس کے دلائل بہت مضبوط ہیں۔