|

وقتِ اشاعت :   September 12 – 2021

کوئٹہ:خواتین پاکستان کی نصف آبادی ہیں جنہیں کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، معاشرے کی ترقی میں خواتین کا اہم کردار ہے اور کوئی بھی معاشرہ خواتین کی شرکت کے بغیرترقی نہیں کر سکتا۔

پاکستان کی نصف آبادی یعنی خواتین کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے مواقع فراہم کرنا ناگزیر ہے ان خیالات کا اظہار کنوینئر ذیلی کمیٹی برائے قائمہ کمیٹی سینٹ وزارت داخلہ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے خواتین کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہنر مند اور خود مختار خواتین معاشرے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں اوراس کی تعمیر و ترقی میں خواتین کے مثبت اور تعمیری کردار سے انکار نہیں کیا جاسکتا خواتین کو بااختیار بنانے اور تحفظ کے لئے بلوچستان حکومت وزیراعلیٰ جام کمال خان کی قیادت میں کئی منصوبوں پر عمل پیرا ہے

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کو ہنرمند اور بااختیار بنانے کے لئے ٹیکنیکل اور ووکیشنل سنٹرز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں خواتین کی بہت بڑی تعداد ہنر حاصل کر رہی ہیں جبکہ بہت سے علاقوں میں ایسے ووکیشنل ٹریننگ سنٹرز کے قیام کے لئے کام جاری ہے تاکہ بلوچستان کی خواتین مختلف شعبوں میں مہارت حاصل کر کے اپنے خاندان کی کفالت میں ہاتھ بٹا نے کے ساتھ معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکیں۔

بلوچستان کی خواتین ہر شعبے میں آگے بڑھ رہی ہیں،آج کی خواتین جدید دور کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اس سلسلے میں فنی صلاحیت رکھنے والی خواتین کو روزگار کے مواقع فراہمی کے لئے مواقع فراہم کرنا ضروری ہے۔

بلوچستان حکومت ہنر مند خواتین کو اپنا کاروبار کرنے کے لئے بلا سود قرضوں کی فراہمی کے لئے بھی کوشاں ہے تاکہ تعلیم یافتہ اور ہنر مند خواتین ہر شعبے میں ٹریننگ حاصل کر کے بلوچستان کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں۔