امریکا 20 سال کی طویل جنگ کے بعد افغانستان سے نکل گیا، جس کے بعد خطے کی صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ افغانستان کےمسئلے پر پاکستان سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
نیڈ پرائس نے پریس گریفنگ کے دوران تفصیلاً بات کی جس میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی رہنماوں او ر ہم منصبوں کے ساتھ رابطہ جاری ہے، پاکستان کے نمائندے گزشتہ ہفتے جرمنی میں بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ سب اس بات پر متفق ہیں کہ افغانستان سے گزشتہ 20 برس کے حاصل کردہ فوائد ضائع نہیں ہونے چاہیے۔ خصوصاً افغان خواتین، لڑکیوں کی تعلیم اور اقلیتوں کے حقوق متاثر نہ ہوں اور افغانستان سے حاصل کردہ فوائد کا تحفظ ہم سب کے لیے فائدہ مند ہے۔
ترجمان امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان کی بھی طالبان سے وہی توقعات ہیں جو عالمی دنیا اورامریکہ کی ہیں، توقعات میں افغانستان سے نکلنے والوں کے لیے محفوظ راہداری بھی شامل ہے۔
نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ پاکستا ن اور خطے کے دوسرے ممالک کو دیکھ رہے ہیں کہ وہ بیانات اور وعدوں پر قائم رہیں، وعدوں میں افغان عوام کی معاونت بھی شامل ہے، جبکہ رابطوں میں افغانستان کی صورت حال پر تفصیل سےذکر ہوا ہے۔