کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ہم جمہوری لوگ ہے اورجمہوری اندازمیں فیصلے کرکے مسائل کوحل کرینگے ہرنائی کھوسٹ مائنزکامسئلہ متنازعہ نہیں بننے دینگے اس سلسلے میں کمیٹی اورجرگہ بناکراصل حقائق معلوم کرکے اس مسئلے کوحل کرلیں گے ان خیالات کااظہارانہوں نے ہرنائی کھوسٹ کول مائنز پر مشتمل کمیٹی سے بات چیت کے دوران کیااس موقع پر صوبائی وزراء صوبائی وزیر داخلہ میرسرفراز خان بگٹی‘صوبائی مشیر خزانہ میر خالد لانگو‘محمد خان لہڑی رکن اسمبلی سردار عبدالرحمن کھیتران‘‘وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری نسیم لہڑی بھی موجود تھے اس سے قبل ہرنائی کھوسٹ کول مائنز پر مشتمل کمیٹی سردار قربان جوگیزئی‘سعید آغا‘سردار بازمحمد پانیزئی‘مولوی عبدالستار‘مہراللہ تارن نے وزیراعلیٰ کو اپنے مطالبات اور مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہرنائی میں ہم کوئلے کی کان میں کام غیر قانونی نہیں بلکہ قانون کے مطابق کررہے ہیں اور اس سلسلے میں30ہزار لوگوں کو روزگار اور صوبائی حکومت کو ٹیکس کی مد میں کروڑوں روپے دے رہے ہیں اس لئے ہمارے طرف سے کمیٹی میں صوبائی وزیر داخلہ میر فراز خان بگٹی‘اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع اور عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی کو شامل کیا جائے کمیٹی کے روبروہم تمام مسائل اور مائننگ کے معاہدے بھی رکھیں گے ہمارے اور ایف سی کے درمیان معاہدہ بھی قانون کے مطابق ہواہے اور اس سلسلے میں ہم نے نہ صو بائی حکومت اور نہ انتظامیہ کو بائی پاس کیا بلکہ انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی کی عدم فراہمی کے بعدہم نے ایف سی سے معاہدہ کیا اور ایف سی نے ہماراساتھ دیتے ہوئے مکمل تعاون کیا جس پر ہم ایف سی کے اعلیٰ حکام کے مشکورہیں اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے کمیٹی کویقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہم سیاسی اور جمہوری لوگ ہیں اورجمہوری طریقے سے تمام فیصلے اور مسائل حل کریں گے کسی مسئلہ کو متنازعہ نہیں بننے دینگے اور نہ ہی کسی شخص کو مایوس کریں گے انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن پر مشتمل کمیٹی اور قبائلی معتبرین پر جرگہ بنا کر تمام حقائق معلوم کرنے کے بعد حقداروں کوحق دینگے دریں اثناء ہرنائی کھوسٹ مائنز(رجسٹرڈ)مالکان اور ٹھیکیداران نے کھوسٹ میں صوبائی وزیر اور چند مفاد پرست ٹولے کے غلط رویہ اوربیانات کیخلاف میٹروپولٹین سے ایک احتجاجی ریلی نکالی اور صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین نے ایف سی کی حمایت اوراپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ خارجہ اور قبضہ گیری کا نام دینے پر نوٹس لیا جائے اور ہرنائی کھوسٹ میں ایف سی اور مالکان کے درمیان معاہدے کو تحفظ فراہم کیا جائے اور حقائق معلوم کرنے کیلئے سیاسی جماعتوں اور اراکین اسمبلی پر ایک صاف و شفاف کمیٹی تشکیل دیکر تحقیقات کریں تاکہ حقائق عوام کے سامنے لائے جاسکیں کہ کون غلط اور کون صحیح ہیدریں اثناء وزیرعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ان کا واضح موقف ہے کہ گوادر کاشغر روٹ کااولین فائدہ گوادر اور بلوچستان کے عوام کو پہنچے اس روٹ کی مبینہ تبدیلی کے حوالے سے انہیں باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیاگیا اور وہ خود بھی ابہام کا شکار ہیں۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا تھا کہ وہ کوئٹہ آکر عوامی نمائندوں اور میڈیا کو گوادر کاشغر راہداری کے حوالے سے اعتماد میں لیکر اس میں پائے جانے والے ابہام کو دور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وفاقی وزیر سے بات کرکے انہیں کوئٹہ کے دورے کی دعوت دیں گے تاکہ جلد از جلد اس مسئلے کو ختم کیا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے گوادر کاشغر راہداری کی تبدیلی کے حوالے سے آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کی جانب سے اسمبلی کے باہر مظاہرہ کرنے والوں سے بات چیت کے دوران کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ راہداری گوادر کی وجہ سے ہے اگر گوادر نہ ہوتا تو اس راہداری کا منصوبہ بھی نہ بنتا لہذا اس کا فائدہ سب سے پہلے گوادر کے عوام کو اور پھر صوبے کے دیگر علاقوں کے عوام کو پہنچنا چاہئے مظاہرین سے سڑک کے کنارے بیٹھ کر بات چیت کے دوران وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں فٹ پاتھ پر بیٹھ کر اس طرح بات چیت کرنا اچھا لگتا ہے کیونکہ وہ خود بھی عوام میں سے ہیں اور ایک سیاسی ورکر بھی ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی نے بھی روٹ کی تبدیلی کے خلاف قرارداد پاس کی ہے ہم سب کا اس حوالے سے مشترکہ مؤقف ہے کہ گوادر کاشغر راہداری کا فائدہ پورے بلوچستان کو پہنچنا چاہئے اس موقع پر ایکشن کمیٹی کے قائدین نے وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ صوبے کے حقوق کے حصول کے حوالے سے وزیراعلیٰ کے ساتھ ہیں ایکشن کمیٹی کے قیام کا مقصد بھی صوبے کے عوام کے حقوق کا تحفظ ہی ہے راہداری کا فائدہ صوبے کے بلوچ اور پشتون عوام سب کو پہنچنا چاہئے انہوں نے کہا کہ صوبے کی قوم پرست حکومت سے عوام کو بہت زیادہ توقعات ہیں اور ہم صوبے اور عوام کے حقوق کے تحفظ کیلئے حکومت کے ہر اقدام کی حمایت کرتے ہیں ۔اس موقع پر صوبائی وزیر شیخ جعفر خان مندوخیل اور اراکین صوبائی اسمبلی ، زمرک خان اچکزئی اور پرنس علی بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔