خضدار: این 25شاہراہ کو ڈبل وے بنانے کے لئے اس بڑے پراجیکٹ کے مشتہر ہونے پر عوام الناس نے مسرت کا اظہار کیا ہے ۔ چمن کوئٹہ خضدار اور کراچی شاہراہ کو ڈبل وے بنانے کے لئے ایک طویل عرصہ سے شہری مطالبہ کررہے تھے تاہم حکومت نے طویل انتظار کے بعد حالیہ بجٹ میں اس منصوبے کی منظوری دیکر عوام کی خواہشات کی تکمیل کا آغاز کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کراچی شاہراہ جو کہ چمن مستونگ قلات خضدار لسبیلہ سے ہوتے ہوئے کراچی اور افغانستان کے بارڈر کو لنک کرتی ہے ۔ یہ شاہراہ سنگل ہے اور اس شاہراہ پر ٹریفک کی روانی میں کافی حدتک اضافہ بھی ہواہے گزشتہ کئی سالوں سے شہری اس روڈ کوڈبل وے بنانے کے لئے مطالبہ کررہے تھے ۔ اس سلسلے میں روڈ کو ڈبل وے بنانے کے لئے نوجوانوں نے لانگ مارچ بھی کیا تھا ۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اور دیگر وزراء اور عوامی نمائندوں نے بھی وفاق سے روڈ کو ڈبل وے بنانے کے لئے سفارشات بھیجے تھے ۔
خضدار پریس کلب کے سابق صدر عبداللہ شاہوانی خضدار پریس کلب کے صدر منیر نور گرگناڑی یونس بلوچ نے نیشنل سیکورٹی ورکشاپ کے دوران وزیراعظم سیکریٹریٹ اسلام آباد میں وزیراعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات کے موقع پر بھی این 25شاہراہ کو ڈبل وے کرنے کے لئے بلوچستان کے عوام کی خواہش اظہاراور مطالبہ ان کے سامنے رکھاتھا ۔بلوچستان کے سیاسی جماعتوں سوشل ورکرز طلباء تنظیموں اور تمام طبقات کی کوششوںکے بعد چمن کوئٹہ خضدار کراچی شاہراہ کوڈبل وے بنانے کے لئے اسی ارب روپے سے زائد کی رقم وفاقی حکومت نے بجٹ 2021-202 میں شامل کرکے عوام کو اطمینان کا یقین دلایا تھا۔ اب رواں ماہ پراجیکٹ کا ٹینڈر ہوچکا ہے۔
جوکہ اگلے ماہ اوپن ٹینڈر ہوگا بتایاجارہاہے کہ اس منصوبے کے دو سیکشنز پر کام آغاز ہوگا کچلاک ٹو کوئٹہ اور خضدار زیرو پوائنٹ ٹوجیوا کراس تک پہلے مرحلے میں شاہراہ کو ڈبل وے بنانے کے لئے تعمیراتی کام کاآغاز ہوگا ۔دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان عالیانی نے گزشتہ روز اپنی ایک ٹوئیٹ میں بھی روڈ کے ٹینڈر ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے اپنی حکومت کی کامیابی قرار دیدیا تھا اور کہا تھاکہ اس منصوبے کے دور رس نتائج برآمد ہونگے ۔