اسلام آباد : بلوچستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والے پروفیشنلرز کو عالمی سطح پر جدید تربیت فراہم کرنے کیلئے جمعرات کے روز اسلام آباد میں حکومت بلوچستان اور دنیا کی دوسری بڑی آئی ٹی فرم اورریکل سسٹمز کے مابین ایم او یو ( مفاہمت کی یاداشت) پر دستخط ہوئے اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ پاکستان میں امریکی سفیر رجرڈ اولسن اور چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اﷲ چٹھہ بھی موجود تھے۔ محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات حکومت بلوچستان پی ڈی ڈبلیو پی نے ایک ملین ڈالر کے منصوبہ کی منظوری پہلے ہی دے رکھی ہے اور رواں مالی سال کے دوران منصوبے پر تیزی سے عملدرآمد کیلئے فنڈز مختص کئے جاچکے ہیں ایم او یو پر ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد شیر دل اور منیجنگ ڈائریکٹر اوریکل سسٹمز احسن جاوید نے دستخط کئے۔ اس موقع پروزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بلوچستان کے نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں عالمی معیار کی تربیت فراہم کرنے پراوریکل فرم اور امریکی حکومت کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ خاص طور سے پاکستان میں متعین امریکی سفیر رچرڈ اولسن کے سرگرم کردار کو سراہا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے دن رات کوششوں کے نتیجے میں صوبے میں سرمایہ کاری کیلئے ماحول پیدا کیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ امریکہ اوردیگر ملکوں سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کار بلوچستان کے تبدیل شدہ سرمایہ کار دوست ماحول سے استفادہ کریں گے اور خاص طور سے بلوچستان کے ساحلی علاقے، معدنیات اور دیگر شعبوں میں موجودہ بے پناہ مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں کی ترقی صوبائی حکومت کی ترجیحات کا حصہ ہے اور ہمیں امید ہے کہ دوست ممالک اور ڈونرز صوبے میں سرمایہ کاری کرنے کے علاوہ تعلیم اور صحت کے شعبوں کی ترقی کیلئے معاونت فراہم کریں گے واضح رہے کہ امریکی سفیر رچرڈولسن کی سربراہی میں اکتوبر2014میں پاکستان سے ایک آئی ٹی ٹرید مشن نے امریکہ کا دورہ کیا تھا جس کا مقصد آئی ٹی شعبے میں دو طرفہ تعاون و اشتراک کو فروغ دینا تھا اس کے ساتھ ہی حکومت بلوچستان نے مختلف پیشوں سے تعلق رکھنے والوں کو جدید تربیت فراہم کرنے کی ایک حکمت تیار کی امریکی سفیر نے بلوچستان میں انسانی وسائل کی ترقی کیلئے اپنے ملک کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ موجودہ پروگرام کے تحت اوریکل ڈیٹا بیس جاوا انٹر پرائز پروگرامنگ اور سیسکو نیٹ ورکنگ میں کوالی فائی کرنے والوں کو بین الاقوامی اسناد دی جائیں گی۔ پہلے مرحلے میں 44بیجز میں 800 طلباء کو تربیت فراہم کرنے کی غرض سے کوئٹہ میں اوریکل اورسیسکو سسٹمز کے تحت تدریسی لیبارٹریاں قائم کی جائیں گی۔ منصوبے کو بلوچستان کے دیگر اضلاع تک توسیع دی جائے گی اور نجی و سرکاری شعبے کی یونیورسٹیوں کے تعاون سے 2400 طلباء کوتربیت مہیا کی جائے گی اوریکل یونیورسٹی طلباء کے امتحان لے گی انہیں ڈپلومہ دے گی جس کے ساتھ ہی بین الاقوامی سند کیلئے آزادانہ جانچ کا اہتمام کیا جائے گا پراجیکٹ کے تحت تمام امتحانی اخراجات کی ادائیگی کرنے کے ساتھ ساتھ غیر معمولی کامیابی حاصل کرنے والے طلباء کو مفت لیپ ٹاپ بھی دےئے جائیں گے۔ امتحان پاس کرنے اور کورس کے دوران حاضری کو یقینی بنانے والے طلباء کو کو الیفائی کرنے پر 5000روپے وظیفہ بھی دیا جائے گا اوریکل اور سیسکو اپنی سماجی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے حکومت بلوچستان کے ملازمین کی استعداد کار کو بہتر بنانے کیلئے مفت تربیت بھی فراہم کریں گے حکومت بلوچستان نے صوبہ میں آئی ٹی کی ترقی کیلئے پی ایس ڈی پی کا 5فیصد مختص کررکھا ہے جو کسی بھی دوسرے صوبے کے مقابلے میں سب سے بڑا حصہ ہے یہ پہلا صوبہ ہے جس نے اپنے وزیراعلیٰ کی دوراندیش قیادت میں سیف سٹی پراجیکٹ کی منظوری دی ہے جو کسی کی مدد کے بغیر 20ملین ڈالر کی لاگت سے شروع کیا جاچکا ہے بلوچستان سول سیکرٹریٹ پاکستان میں پہلا سیکرٹریٹ ہے جس نے ملازمین کی حاضری کو یقینی بنانے کیلئے بائیو میٹرک سسٹم اختیار کیا ہے اور وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری بلوچستان فائبر آپٹک نیٹ ورک کے ذریعہ ملازمین کی حاضری کی براہ راست نگرانی کرتے ہیں اس اقدام سے ثابت ہوتا ہے کہ بلوچستان میں عوام کو خدمات موثر طور پر فراہم کی جارہی ہیں۔