|

وقتِ اشاعت :   October 9 – 2021

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے مولاناعبدالغفور حیدری سے حمایت مانگ لی تاہم جمعیت علماء اسلام نے حمایت سے معذرت کرتے ہوئے کہاہے کہ پانی سر سے گزر چکاہے ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز وزارت اعلیٰ کے منصب کوبچانے کیلئے وزیراعلیٰ بلوچستان حمایت حاصل کرنے کیلئے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹرمولاناعبدالغفور حیدری کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی وزراء ودیگر بھی تھے ۔وزیراعلیٰ جام کمال نے کہاکہ مولانا صاحب میں بڑی امید سے آپ کے پاس آیا ہوں کہ جمعیت علماء اسلام میری حمایت کرے گاجس پرمولاناعبدالغفور حیدری نے وزیراعلیٰ کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ جام صاحب آپ کے آنے کا شکریہ لیکن اب پانی سر سے گزر چکاہے ۔واضح رہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال اس سے قبل ناراض ارکان کی رہائش گاہ پر گئے اور ان کی خدشات اور تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی تاہم ناراض ارکان نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان کو استعفیٰ کودینے کیلئے 24گھنٹے کاالٹی میٹم دیا جس پر جام کمال کی جانب سے استعفیٰ دینے سے صاف انکار کیاگیاتھا۔

ناراض ارکان نے دوسرے مرحلے میں 6اکتوبرکابینہ سے استعفیٰ دیتے ہوئے گورنر کو اپنی استعفیٰ پیش کئے ،جمعہ کے روز گورنر بلوچستان کی جانب سے تینوں وزراء کے استعفیٰ منظور کرلئے گئے تھے جبکہ دو مشیروں اور 4پارلیمانی سیکرٹریز کے استعفیٰ منظور نہیں کئے تھے آئینی وقانونی ماہرین کے مطابق گورنر بلوچستان صرف وزراء اور مشیروں کے استعفیٰ منظور کرسکتے ہیں البتہ پارلیمانی سیکرٹریز کے استعفوں کی منظوری کااختیار وزیراعلیٰ بلوچستان کے پاس ہے ۔