|

وقتِ اشاعت :   October 13 – 2021

 اسلام آباد / کابل: امریکی حکام اپنے شہریوں سے متعلق درست معلومات سے بھی لا علم نکلے۔ امریکی حکام کی غفلت سامنے آئی ہے کہ وہ افغانستان میں اپنے شہریوں سے متعلق درست معلومات سے بھی لا علم نکلے، اور غیرمعمولی رقم کے عوض پی آئی اے کا طیارہ بک کرالیا۔

ذرائع کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے افغانستان میں اپنے سہولت کاروں کو نکالنے کیلئے پی آئی اے کی خدمات لیں تھیں، اور اس کے عوض قومی ائرلائن نے متعلقہ امریکی حکام سے چارٹر پرواز کے 7 لاکھ 50 ہزار ڈالرز بھی وصول کرلئے۔

ذرائع کے مطابق امریکی ادارے نے افغان حکام سے پرواز کی اجازت امریکی شہریوں کے انخلا کے نام پرلی، تاہم  پی آئی اے کی چارٹر پرواز نمبر 6249 اسلام آباد سے کابل کیلئے روانہ ہوئی تو انکشاف ہوا کہ تمام مسافر افغان شہری تھے، اور طالبان پالیسی کے تحت افغان شہریوں کے انخلا پر پابندی کے باعث پی آئی اے کا خالی طیارہ واپس اسلام آباد آ گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کی پرواز نے امریکی سہولت کاروں کا کابل سے قطر کے الحدید ایئر بیس تک پہنچانا تھا، اور امریکی شہریوں کو قطرکے ائربیس الحدید پہنچا کرخالی واپس اسلام آباد آنا تھا، امریکا نے اسلام آباد سے براستہ کابل الحدید ائربیس تک 4 اکتوبرکو پی آئی اے کی چارٹر پرواز بک کی تھی، تاہم خطیر رقم خالی پرواز پر خرچ کردی گئی۔