ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکا اور جرمنی سمیت 10 ممالک کے سفیروں کو ملک سے بے دخل کرنے کاحکم دیا ہے۔ان سفیروں نے ترکی میں جیل میں قید سول سوسائٹی کے رہ نما کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ ترک صدر کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے وزیر خارجہ کو سفیروں کو ناپسندیدہ شخصیات کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ عمل میزبان ملک سے دوسرے ملک کے سفیر کی بے دخلی کی جانب پہلا اقدام ہے، لیکن سفیروں کے ترکی سے جانے کی کوئی تاریخ مقررنہیں کی گئی۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ ان سفیروں کو یہاں سے چلے جانا چاہیے جو ترکی کو نہیں جانتے۔
ان 10 غیرملکی سفرا نے مشترکہ بیان میں پیرس میں پیدا ہونے والے عثمان قوالا کی مسلسل حراست پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ قوالا کا معاملہ فوری حل کیا جائے گا۔
ان میں امریکا، جرمنی، کینیڈا، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ، ناروے اور سویڈن کے سفیر شامل تھے۔
عثمان قوالا کو 2017 میں 2013 میں حکومت مخالف مظاہروں اور 2016 میں ناکام فوجی بغاوت سے تعلق پر حراست میں لیا گیا تھا۔
صدر اردوان کے خلا ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے حکومت اپنے مخالفین بالخصوص امریکا میں مقیم مذہبی اسکالر فتح اللہ گولن کی تحریک سے جڑے لوگوں پر کریک ڈاون کر رہی ہے، جس سے جڑے ہزاروں لوگ زیر حراست ہیں۔