کوئٹہ: نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا تیسرا اجلاس مرکزی صدر سینیٹر میر حاصل خان کی صدارت میں منعقد ہوا اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سمیت پارٹی کے ایم این اے سینیٹرز ، وزراء ، ایم پی اے سمیت سندھ پنجاب و خیبر پشتونخواء سے تعلق رکھنے والے ممبران ، مرکزی کمیٹی و کابینہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں نیشنل پارٹی کے صوبائی وزیر میر رحمت صالح بلوچ کے گھر اور صوبائی وزیر میر خالد خان لانگو پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیاکہ اس طرح کے بزدلانہ دہشت گردی کے حملوں سے نیشنل پارٹی کی قیادت مرعوب نہیں ہوگی۔ اجلاس میں ضلع کیچ میں 20نہتے بے گناہ مزدوروں کے قتل کو انسانیت کا قتل قراردیاگیا۔ پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے مزدروں کے خاندانوں سے اپنی دلی ہمدردی و یک جہتی کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کے انسانیت سوز واقعہ کو بلوچستان کی جمہوری سیاسی و سماجی روایات کے برخلاف اقدام قرار دیتے ہوئے اسکی مذمت کی اجلاس کو پاک چین کوریڈور پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس میں بلوچستان خصوصاً گوادر میں ہونے والے ترقیاتی عمل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیاگیا کہ گوادر کیمقامی آبادی کو تحفظ دینے اور سرمایہ کاری میں مقامی لوگوں کو حصہ دار رکھنے اور گوادر کوریڈور سے حاصل ہونے والے ریونیو پر قانون سازی کیلئے باقاعدہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو قانونی ماہرین کی بھی اس سلسلے میں خدمات حاصل کرے گی۔ اجلاس میں نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے بلوچستان میں مردم شماری کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے واضح موقف اختیار کیا کہ بلوچستان میں افغان مہاجرین کی موجودگی اور موجودہ امن وامان کی صورتحال کے پیش نظرمردم شماری کسی طور پر بھی ممکن نہیں ہے۔ لہذا اس کے خلاف بھرپور انداز میں مہم چلائی جائے گی۔ مردم شماری کے عمل کو رکوانے کیلئے تمام سیاسی و حکومتی ذرائع کو بروئے کار لانے کا بھی فیصلہ کیاگیا جبکہ میر جان محمد بلیدی کی سربراہی میں ایک تین رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جس میں ایم این اے سردار کمال خان بنگلزئی، سنیٹر میر کبیر محمد شہی اور ڈاکٹر اسحق بلوچ شامل ہوں گے۔ نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے حالیہ الیکشن میں تنظیمی فیصلوں کے خلاف ورزی کرنے پر رکن صوبائی اسمبلی فتح محمد بلیدی اور پارٹی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے اور پارٹی قیادت کے خلاف بے جا پروپیگنڈہ کرنے پر اسلم بلیدی کو نوٹس جاری کیاگیا تھا لیکن انہوں نے تاحال اپنے شوکاز نوٹس کا جواب نہیں دیا۔ پارٹی نے دونوں رہنماؤں کو دوبارہ نوٹس جاری کرنے اور نوٹس کا جواب 10جون تک نہ دینے کی صورت میں یک طرفہ کاروائی کا اصولی فیصلہ کرلیا۔ نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے رکن نیشنل پارٹی محترمہ شازیہ لانگو کی ممبر شپ دوبارہ بحال کردی ۔ جبکہ پارٹی کے اسلام آباد میں سیکرٹریٹ کے قیام کا باقاعدہ فیصلہ کیاگیا۔ مرکزی کمیٹی میں تمام وحدتوں کی تنظیمی کارکردگی رپورٹس بھی پیش کی گئی جو حوصلہ افزاء رہی جبکہ پنجاب پارٹی کی کارکردگی نمایاں طور پر حوصلہ افزا رہی ہے۔ پارٹی کو پنجاب بھر میں منظم و فعال بنانے کیلئے پنجاب صوبائی آرگنائزر ملک ایوب کی خدمات کو خصوصی طور پر سراہا گیا۔ نیشنل پارٹی بلوچستان کا صوبائی کونسل سیشن 31,30,29مئی کو جبکہ نیشنل پارٹی پنجاب کا کونسل سیشن 7جون کو لاہو رمیں اور نیشنل پارٹی سندھ کا صوبائی کونسل سیشن 14جون کو کراچی میں منعقد کرنے کے فیصلے کو حتمی شکل دی گئی۔ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس 26مئی کو بھی جاری رہے گا۔