|

وقتِ اشاعت :   November 26 – 2021

کوئٹہ:  فش ہار بر کی بحالی اور توسیع کا منصوبہ کرپشن کی نذر ہوگیا، قومی احتساب بیورو بلوچستان نے پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹرز منیر احمد، علی گل کرد، ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر عبدالرب ،اسسٹنٹ انجینئرخلیل احمد، سی ای او مہران انجینئرنگ ورکس ندیم ظفر او ر ضہیم عباس کے خلاف قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر کریا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت بلوچستان نے پسنی فش ہاربر کی بحالی اور توسیع کے لئے 800 ملین روپے کی گرانٹ کے منصوبے پر عملدرآمد کیلئے 2010 میں پی سی ون بنایا اور 2015 میں باقاعدہ کام شروع کیا گیا۔ توسیع و بحالی منصوبہ کے پی سی ون کے مطابق پسنی فش ہاربر کو فعال بنانے کے لئے ڈریجر خرید کر بریک واٹر /حفاظتی پشتوں کی توسیع اور مرمت کرنی تھی جبکہ ملزمان نے کام کئے بغیر منصوبہ کے لئے جاری رقم میں کرپشن کرتے ہوئے قومی خزانے کو 32 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

افسوس ناک امر یہ ہے کہ منصوبہ کرپٹ عناصر کی کرپشن کی وجہ سے گیارہ سال گزرنے کے بعد بھی تا حال نا مکمل ہے۔نیب بلوچستان کی تحقیقاتی ٹیم نے پروجیکٹ ڈائریکٹرز منیر احمد، علی گل کرد، ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر عبدالرب انجنیئرخلیل احمد، سی ای او مہران انجنیئرنگ ورکس ندیم ظفر او ر ضہیم عباس کے خلاف ناقابل تردید ثبوتوں کی روشنی میں ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں داخل کر دیا ہے۔