کوئٹہ: جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ حکومت بلوچستان مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں حکومت اور اسٹبلشمنٹ کی غفلت وفاق کی سرپرستی میں عوام کیلئے مسائل پیدا کیے جارہے ہیں ۔حکومت سنجیدہ ہوتی تو مسائل وپریشانی میں اضافہ کے بجائے کمی ہوتی اورعوام کو جدید سہولیات میسر ہوتے ۔ڈنڈے،مظلوم حقوق کیلئے نکلے ہوئے عوام کے خلاف طاقت کا استعمال مسائل پید اکریں گے۔عوامی مسائل کوسنجیدگی واخلاص اور مذاکرات سے حل کرنے کی ضرورت ہے بلوچستان میں ڈنڈے ،طاقت وآپریشن نے مسائل پیداکیے۔حکومت اوراداروںکا بلوچستان کے عوام کیساتھ رویہ ٹھیک نہیں جس کی وجہ سے عوام میں ردعمل اور احساس محرومی پیدا ہورہی ہے۔وفاق بلوچستان کو حقوق دیں موٹروے سمیت سفر ،تعلیم وصحت کی جدید سہولیات فراہم کریں۔
گوادر ،ہرنائی اور چمن سے اُٹھنے والی تحریکوں کی حمایت کرتے ہیں ۔ گوادرمیں سرمایہ کاروں او رسرمایہ داروں کوخوش کرنے ان کو تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ غریب عوام واہل گوادر کو تحفظ دیکر ان کے مسائل کو حل کیے جائیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں وفاق نے عوام کے دل جیتنے اور مسائل کے حل کیلئے کچھ نہیں کیاطاقت ،ڈنڈاکے استعمال اور آپریشن نے مسائل پیدا کیے ۔ پریس کلب کوئٹہ کے سامنے دوڈھائی مہینوں سے احتجاج پر بیٹھے ہرنائی بچائو تحریک کے قائدین سے بامقصدمذاکرات کرتے ہوئے ان کے مسائل حل کیے جائیں۔ گوادرمیں حق دو تحریک عوام کے دلوں کی آوازہے ۔جماعت اسلامی مظلوم بلوچستان کی تواناآوازبنے گی پھر مسائل بھی حل ہوں گے ۔
بلوچستان کی تباہی میں وفاق کیساتھ صوبائی حکومتیں بھی ہیں۔بلوچستان میں دیگر صوبوں کی نسبت غربت بے روزگاری وفاصلے بہت زیادہ ہیں ۔وفاق کو بلوچستان میں غربت بیر وزگاری احساس محرومی ختم کرنے کیلئے مخلصانہ اقدامات اُٹھانے چائیے آبادی کے بجائے رقبے کی بنیاد پر فنڈزدیے جائیں ۔ قومی میڈیا وقومی جماعتوں کو بلوچستان کے مسائل اجاگرکرتے ہوئے مسائل کے حل کیلئے عملی وفوری اقداما ت کرنے چاہیے ۔بلوچستان میں نفرت احسا س محرومی میں کمی کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔جماعت اسلامی کے پاس بلوچستان کے مسائل کا حل موجود ہے ۔آج بھی دیانت دار قیادت ،عوام سے مخلص افراد بلوچستان کے مسائل حل کرسکتے ہیں ۔عوام کے دل جیتنے ،نفرتوں میں کمی ،اورمسائل کے حل کیلئے اخلاص کی ضرورت ہے