نوکنڈی: نوکنڈی آر ایچ سی جیسے ٹی ایچ کیو ہسپتال کا درجہ دیا گیا ہے لیکن ہسپتال میں ادویات کی فراہمی سمیت میل ڈاکٹرز کی تقرری عمل میں نہیں لائی گئی ہیں اب جبکہ موسمی تبدیلی کی وجہ سے گلے کی خرابی ،زکام ،نزلہ اور بخار کی بیماریاں عام ہیں لیکن ہسپتال میں ادویات نہ ہونے سے مریضوں کو مجبوراً بازار کے میڈیکل اسٹورز سے خریدنے پڑتے ہیں۔
جبکہ دوسری طرف حکومت کی جانب سے علاج معالجے کی بہتر سہولیات دینے کے دعووں کی نفی ہوتی ہے نوکنڈی ٹی ایچ کیو ایک انٹرنیشنل روٹ پہ واقع ہونے کیساتھ ریکوڈک اور سیندک میگا پراجیکٹس کے دامن میں واقع واحد ہسپتال ہے جسکے آس پاس 42 دیہاتوں کے لوگ اپنی علاج معالجے کیلئے یہاں کا رخ کرتے ہیں لیکن ہسپتال میں آج بھی ادویات پرانے کوٹے کیمطابق دی جارہی ہے حالانکہ شہر کی آبادی روز بروز بڑھ رہی ہے پرانے کوٹے پہ نظر ثانی کرکے ادویات کا کوٹہ بڑھایا جائے تاکہ دور دراز سے آنے والے مریض خالی ہاتھ اپنے گھروں کو نہ لوٹ پڑے آر ایچ سی کو ٹی ایچ کیو میں درجہ دیا تو گیا ۔
لیکن تاحال اسٹاف کی تقرری عمل میں نہیں لائی گئی ہے صرف دو فیمیل ڈاکٹرز کی تقرری میں عمل میں لائی گئی ہے ہسپتال میں ایکسرے مشین نہیں ہے اس کے علاوہ مختلف امراض کی تشخیص کیلئے لیبارٹری نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو معمولی سی معمولی ٹیسٹ کیلئے دالبندین یا کوئٹہ کا رخ کرنا پڑتا ہے جو اس کمرتوڑ مہنگائی سفر کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے