|

وقتِ اشاعت :   December 23 – 2021

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کا کہنا ہے کہ امریکی قونصل خانہ الیکشن کمیشن کے ماتحت نہیں ہے، اس سے فیصل واوڈا کی دوہری شہریت کے بارے میں نہیں پوچھ سکتے۔

فیصل واوڈا کی دوہری شہریت کے خلاف دائر درخواست پر سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اسلام آباد میں کی۔

دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے پیپلز پارٹی کے رہنما قادر خان مندوخیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزاروں نے کہا تھا ہم حتمی دلائل دے چکے، کیا آپ مزید دلائل یا دستاویزات دینا چاہتے ہیں؟

قادر مندوخیل کا کہنا تھا کہ آج 30ویں پیشی ہے، گزشتہ ڈیڑھ سال سے کمیشن تنبیہ کر رہا ہے، جو سوال پوچھے گئے ان کے جواب آجائیں، میرے اضافی دلائل نہیں ہیں۔

سکندر سلطان راجا نے کہا کہ وہ جواب دیں نہ دیں، فیصلہ کرنا کمیشن کا کام ہے، یہ آخری بار ہے۔

کمیشن فیصلہ کرے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت واوڈا کی دوہری شہریت تھی یا نہیں؟ وکیل  درخواست  گزار

قادر مندوخیل نے کہا کہ فیصل واوڈا امریکی شہریت رکھتے تھے، متعلقہ آر او کو کوئی سزا نہیں ہوئی، آر او نے فیصل واوڈا کو نااہل کرنے کے بجائے میرےکاغذات مسترد کر دیے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے امریکی سفارت خانے کو نوٹس بھیجا تھا، انہوں نے کہا ہم افراد کو جواب نہیں دیتے، میں نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن ہی امریکی سفارت خانے سے پوچھ لے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا فیصل واوڈا نے غیرملکی پراپرٹی ظاہر کی ہے، آپ امریکی قونصل خانے سے فیصل واوڈا کی شہریت کی انکوائری کرائیں۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا گزشتہ سماعت پر آپ نے کہا دلائل مکمل ہو گئے، آج نئی بات کر رہے ہیں، قونصل خانہ الیکشن کمیشن کے ماتحت نہیں،کمیشن انہیں نہیں لکھ سکتا۔

درخواست گزار کے وکیل آصف محمود نے کہا کہ ہم نے سارے تحریری جواب دے دیے ہیں، کمیشن فیصلہ کرے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا کی دوہری شہریت تھی یا نہیں؟

قادر خان مندوخیل کا کہنا تھا فیصل واوڈا نے کاغزات نامزدگی جمع کراتے وقت جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا اور کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے وقت دوہری شہریت چھپائی۔

کاغذات نامزدگی میں لکھا کہ کبھی غیرملکی شہریت کے لیے اپلائی نہیں کیا، پیدائشی شہری ہیں: وکیل فیصل واوڈا

فیصل واوڈا کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ درخواست گزار شہریت چھوڑنے کے سرٹیفیکٹ پر بھروسہ کر رہے ہیں، ہم نے بیان حلفی جمع کرایا ہے، شہریت سے متعلق دو سوالات ہیں، فیصل واوڈا ہمیشہ سے پاکستانی شہری ہیں اور انہوں نے پاکستانی شہریت کبھی نہیں چھوڑی۔

وکیل بیرسٹر معید کا مزید کہنا تھا کہ فیصل واوڈا نے کبھی دوسرے ملک کی شہریت حاصل کرنے کیلئے اپلائی نہیں کیا، برتھ سرٹیفکیٹ کے مطابق فیصل واوڈا امریکا میں پیدا ہوئے، کاغذات نامزدگی میں لکھا کہ کبھی غیرملکی شہریت کے لیے اپلائی نہیں کیا، پیدائشی شہری ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فیصل واوڈا نے اپنا پاسپورٹ منسوخ کر دیا، ان کے پاس کوئی غیرملکی پاسپورٹ نہیں۔

کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت ہمارے پاس کوئی غیر ملکی پاسپورٹ نہیں تھا: بیرسٹر معید

ممبر کمیشن نے فیصل واوڈا کے وکیل سے استفسار کیا کہ کب کینسل کیا پاسپورٹ، تاریخ تو بتائیں؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ اس میں تاریخ نہیں ہے۔

بیرسٹر معید کا کہنا تھا جب آر او کے سامنے پیش ہوئے تو امریکی پاسپورٹ منسوخی کی دستاویزات جمع کرائی، کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے پہلے ہی غیر ملکی پاسپورٹ منسوخ کرایا، آر او نے کہا میں نے منسوخ پاسپورٹ دیکھا ہے، ہمارے پاس اس دن کوئی غیر ملکی پاسپورٹ نہیں تھا۔

پی ٹی آئی رہنما کے وکیل کا کہنا تھا فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت کوئی جھوٹ نہیں بولا، فیصل واوڈا نے کبھی غیر ملکی پاسپورٹ نہیں چھپایا۔

کیا نادارا یہ سرٹیفکیٹ ایشو کر سکتی ہے کہ آپ صرف پاکستانی شہری ہیں؟ چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے استفسار کیا کہ پاسپورٹ کینسل ہونے سے کیا شہریت بھی منسوخ ہو جاتی ہے؟ اگر دوہری شہریت ہے تو نائیکاپ ہو گا، پاکستانی شناختی کارڈ نہیں ہو گا۔

سکندر سلطان راجا کا کہنا تھا کہ نارمل شناختی کارڈ کوئی شواہد نہیں کہ آپ دوہری شہریت نہیں رکھتے، جس پر وکیل نے کہا کہ نادارا کے مطابق فیصل واوڈا کی 29 مئی 2018 کو امریکا کی شہریت سیز کر دی، فیصل واوڈا پاکستانی شہری ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا نادارا یہ سرٹیفکیٹ ایشو کر سکتی ہے کہ آپ صرف پاکستانی شہری ہیں؟ نادرا کے علم میں کہاں سے آیا؟ ہمیں یہ معاملہ دیکھنا ہو گا

ان کا کہنا تھا کہ آپ کہہ رہے ہیں اپ کے پاس نائیکاپ نہیں، صرف پاکستانی شناختی کارڈ ہے، آپ نے کہا پاسپورٹ کینسل ہے، کیا اس کا مطلب ہے دوہری شہریت شہریت نہیں ہو سکتی؟

ایم این اے کی نشست پر نہیں رہے تو اس درخواست پر نااہلی نہیں ہو سکتی:  وکیل  فیصل واوڈا

چیف الیکشن کمشنر نے مزید کہا کہ ایجنسی کا کام صرف پاکستانی شہریت کا بتانا ہے کسی اور ملک کی شہریت کا بتانا نہیں، کئی ایسے دوہری شہریت والے پاکستان میں ہوں گے جس کے پاس نائیکاپ نہیں صرف شناختی کارڈ ہے۔

وکیل فیصل واوڈا نے کہا کہ دوہری شہریت والوں کے پاس نائیکاپ ہو گا، شناختی کارڈ نہیں ہوتا ان کے پاس، جب ہم اس ایم این اے کی نشست پر نہیں رہے تو اس درخواست پر نااہلی نہیں ہو سکتی، درخواست گزار قادر مندوخیل الیکشن ٹریبونل میں پیش نہیں ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے تحریری دلائل جمع کرانے کی مہلت مانگی تھی۔