|

وقتِ اشاعت :   June 23 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع کیچ سے سات ماہ قبل اغواء ہونے والے دو افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملی ہیں۔ لیویز کے مطابق ضلع کیچ (تربت) کی تحصیل مند سے دو افراد کی لاشی ملی ہیں۔ لیویز کے مطابق لاشیں مند کے علاقے ڈکوپ سے واپڈا کی ٹیم گزشتہ روز آندھی کے باعث گرنے والے ٹاورز کی مرمت کیلئے جارہی تھی۔ راستے میں انہیں ایک ویران مقام پر دو افراد کی لاشیں نظر آئی جس کی اطلاع لیویز کو دی گئی۔ لیویز نے دونوں افراد کی لاشیں مند کے مقامی اسپتال منتقل کردی۔ دونوں افراد کو جسم کے مختلف حصوں میں گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔لیویز کے مطابق مقتولین کی شناخت کوہ پشت کے رہائشی پینتیس سالہ ملا نثار بلوچ ولد ملاعثمان اور چھتیس سالہ نیاز مری ولد بہادر کے ناموں سے ہوئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں افراد سات ماہ قبل اغواء ہوئے تھے اور ان کی پرانی دشمنی بھی چلی آرہی ہے تاہم دوہرے قتل کی وجہ معلوم نہ ہوسکی۔ دریں اثناء کوئٹہ میں ایک شخص کی سر کٹی لاش برآمد کرلی گئی۔ پولیس نے دھڑ تحویل میں لے لیا۔ سر تاحال نہیں مل سکا۔ پولیس کے مطابق کوئٹہ کے پولیس تھانہ کیچی بیگ کی حدود میں رئیسانی روڈ پر کلی نیچاری چوک سے پولیس کو پچاس سالہ شخص کی بوری بند لاش ملی ہے جسے شناخت کیلئے سول اسپتال پہنچایا گیا۔ پولیس کے مطابق لاش سربریدہ ہے۔ سفاک قاتلوں نے تیز دھار آلے سے سر دھڑ سے الگ کردیا جبکہ دونوں ٹانگیں بھی تیز دھار آلے سے جسم سے الگ کی گئی ہیں۔ مقتول کا سر تاحال نہیں مل سکا ہے۔ پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت سریاب کے علاقے کلی بڑو کے رہائشی عبدالغفور ولد غوث بخش مینگل کے نام سے ہوئی۔ اسے اپنے غلام دستگیر نے ہاتھ کی کلائی پر بنے ایک شناختی علامت سے پہچانا۔ غلام دستگیر نے بتایا کہ میرا والد کلی بڑو سریاب میں واقع گھر سے اتوار کی شب دس بجے موٹر سائیکل پر نکلا تھا اور واپس گھر نہیں پہنچا۔ تلاش کرتے ہوئے ہم اسپتال پہنچے جہاں ان کی لاش ملی۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں۔ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرکے تفتیش شروع کردی۔