کوئٹہ: انسداد دہشتگردی عدالت کوئٹہ نے قائداعظم ریذیڈنسی حملہ کیس میں ایک اور ملزم پر فرد جرم عائد کردی ۔ قائداعظم ریذیڈنسی حملہ کیس کی سماعت کوئٹہ کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت ٹو کے جج جناب نوروز خان ہوت نے کی۔ سماعت کے دوران ریذیڈنسی پر حملے میں ملوث مرکزی ملزم پکار مری کو پیش کیا گیا جبکہ استغاثہ کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسکیوٹر تیمور شاہ اور تفتیشی ٹیم کے افسران پیش ہوئے۔ استغاثہ کے مطابق ملزم پکار خان 15 جون 2013 کو قائداعظم ریذیڈنسی زیارت کو دھماکا خیز مواد سے اڑانے میں ملوث تھااور اسے مئی2015ء میں کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں واقع نیو کاہان مری کیمپ سے گرفتار کیا گیا ۔ عدالت نے استغاثہ کے دلائل کے بعد پکار مری پر فرد جرم عائد کردی اور آئندہ سماعت پر اسغاثہ کے گواہان کو کرتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت بیس اگست تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کاس کیس میں اب تک سولہ گرفتار ملزمان پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے جن میں سے ایک ملزم ناصر خان کا چند ماہ قبل سول اسپتال جیل وارڈ میں انتقال ہوگیا تھا۔ جبکہ اسی عدالت نے 28 جون کو قائداعظم ریزیڈنسی حملہ کیس میں کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کے مبینہ جلا وطن سربراہ حربیار مری اور ان کے بھائی زامران مری سمیت تینتیس ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے