وزیر اعلیٰ پنجاب کون بنے گا معاملہ ایک بار پھر کھٹائی میں پڑ گیا، وزیر اعلیٰ کے انتخابات کے لیے منعقد کیے جانے والا اجلاس بغیر ووٹنگ ملتوی کردیا گیا۔
ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری کے زیر صدارت ہونے اجلاس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزادر سمیت دیگر اپوزیشن اور حکومتی اراکین صوبائی اسمبلی نے اجلاس میں شرکت کی۔
یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کا ون پوائنٹ ایجنڈا وزیراعلیٰ کا انتخاب تھا، حمزہ شہباز اور چوہدری پرویز الہٰی وزارتِ اعلیٰ کے لیے امیدوار ہیں۔
پنجاب میں وزارت اعلیٰ کی دوڑ کے لیے متحدہ اپوزیشن کو 188 اور حکومت کو 183 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
تاہم گھنٹی بجنے پر اجلاس شروع ہونے پر ایوان میں ہنگامہ آرائی شرو ہوگئی، اسپیکر کی جانب سے ہنگامہ آرائی پر اجلاس 6 اپریل تک ملتوی کردیا گیا۔
یاد رہے اجلاس میں میڈیا نمائندگان کو شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
تحریک عدم اعتماد کی باز گشت کے بعد حکومت کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا استعفیٰ طلب کرلیا گیا تھا۔
28 مارچ 2022 کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کی تصدیق پی ٹی آئی کی وزرا کی جانب سے بھی گئی تھی جس کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے مسلم لیگ (ق) کے رہنما پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ کے امیدوار تھے۔