وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف سعودی عرب کا دورہ اپنے ذاتی خرچ پر کر رہے ہیں جبکہ ان کے ساتھ دورے پر جانے والے دیگر تمام افراد بھی اپنے ذاتی اخراجات پر جارہے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرس کے دوران مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کی سماعت کے خلاف الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔
انہوں نے پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے حکومت غنڈہ گردی سے کی ہو، جنہوں نے دھرنوں کے دوران پولیس اہلکاروں کے سر پھاڑے ہوں، سول نافرمانی کے اعلان کیے ہوں، پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملہ کیا ہو، ان سے امید تھی آج وہ الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کا حساب دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ امید تھی کہ آج 8 سال سے الیکشن کمیشن کی جانب سے پوچھے جانے والے بیرون ملک سے ملنے والے چندے سے متعلق سوال کا جواب دیں گے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج یہ اپنی کرپشن کا حساب دینے کے بجائے الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ الیکشن کرائیں، واضح کردوں کہ الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے، الیکشن تب ہوں گے جب الیکشن کمیشن تیار ہوگا، جب پاکستان کے عوام چاہیں گے۔
پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تمہاری انا، تمہارا فساد، دھونس، دھمکی، گالی اور غنڈہ گردی پاکستان میں الیکشن نہیں کرائے گی۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات الیکشن کمیشن نے کرانے ہیں، انہوں نے رٹ لگائی ہوئی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر استعفیٰ دیں، وہ کیوں استعفیٰ دیں کیونکہ تمہاری کرپشن کا حساب مانگ رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آج کٹہرے میں پی ٹی آئی کھڑی ہے، اس کو اپنی کرپشن کا حساب دینا ہوگا، ہم نے کہا تھا کہ وہ وقت آئے گا جب آپ کا گریبان اور عوام کا ہاتھ ہوگا، آج وہ وقت آچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک میں مہنگائی 16 فیصد کی شرح پر ہے تو وہ عمران خان کی وجہ سے ہے، پیٹرول مہنگا ہو رہا ہے، وہ عمران خان کی وجہ سے ہو رہا ہے۔
’27 بند پاور پلانٹس میں سے 20 پلانٹس چلا دیے’
مریم اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ دور میں آئی ایم ایف کے حکم پر مہنگائی کی گئی، ملک تاریخی قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے، ڈالر 115 سے 190 روپے کا ہوگیا، اس وقت آئی ایم ایف کی کڑی شرائط اور ملک میں لوڈشیڈنگ عمران خان کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی نااہلی کی وجہ سے آج ملک کے عوام لوڈشیڈنگ کا عذاب بھگت رہے ہیں، مرمت نہ ہونے کے باعث پاور پلانٹس بند پڑے ہیں، تیل، گیس اور ایل این جی وقت پر نہیں خریدی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں جب نواز شریف اور (ن) لیگ کی حکومت ملک میں زیرو لوڈشیڈنگ کر کے گئی تھی اور یہ آج پوچھتے ہیں کہ 2 ہفتوں میں ہم نے کیا کیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 2 ہفتوں کے اندر ہم نے 27 بند پاور پلانٹس میں سے 20 پلانٹس چلا دیے ہیں، آج صرف 7 پلانٹس بند ہیں اور بہت جلد ملک میں زیرو لوڈشیڈنگ ہوگی، اس سلسلے میں وزیر اعظم کی سخت ہدایات ہیں اور اس پر کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آکر آٹا، چینی سستی کی، ہم نے رمضان بازاروں کے لیے قیمتوں پر نظر رکھنے کے لیے ایک نگرانی کا سسٹم بنایا۔
‘عمران خان کے پاس وہ کرسی نہیں جس پر غنڈہ گردی کرتے تھے’
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مافیاز نے 4 سال عوام کو لوٹا، ملکی معیشت کو تباہ کیا، ملک میں معاشی دہشت گردی کی، ملک کو قرضوں میں ڈبو دیا، 2 کروڑ لوگوں کو بے روزگار کیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج یہ ایک کاغذ لہرا لہرا کر عوام کو دکھا رہے ہیں مگر عوام ان کی نااہلی اور نالائقی کو بھولے نہیں ہیں، عمران خان نے پاکستان کے عوام، میڈیا، پارلیمنٹ اور اپوزیشن کو یرغمال بنایا ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان کا رویہ یہ تھا کہ جو ان سے سوال کرے اس کو گالی دو، دھمکی دو، حملہ کرو مگر اب یہ سب نہیں چلے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج عمران خان کے پاس وہ کرسی، وہ طاقت نہیں جس کو استعمال کرکے وہ یہ غنڈہ گردی کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرکے بھی وہ سچ بولنے والوں کی زبانیں بند نہیں کرا سکے تھے، ہم ان لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے عمران خان کے فاشزم کا مقابلہ کیا، جنہوں نے نیب، نیازی گٹھ جوڑ کا مقابلہ کیا۔
‘عمران خان کا پھیلایا ہوا گند صاف کر رہے ہیں’
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان آج پاکستان کے عوام کو ان کی بے روزگاری، ان کی معاشی تباہی، مہنگائی اور کشمیر فروشی کا جواب دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم عوام کو ریلیف دینے کی ہر ممکن کوشش کریں گے اور ہم جانتے ہیں کہ عمران خان ہر کوشش کریں گے کہ عوام کو تکلیف ملے جیسے انہوں نے سی پیک منصوبے کے آغاز کے وقت کنٹینر پر کھڑے ہو کر کیا۔
انہوں نے کہا کہ جس رفتار سے وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے وزرا کام کر رہے ہیں کچھ وقت بعد عمران خان کی شکل بھی کسی کو یاد نہیں رہے گی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آئین پر حملہ کیا، عمران خان کا پھیلایا ہوا گند صاف کر رہے ہیں، ان کے کچھ ترجمان تو بیرون ملک فرار ہوچکے، جو رہ گئے ہیں وہ بھی چلے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور میں جب حکمرانوں سے سوال پوچھا جاتا تھا تو اس کو ٹال دیا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایل این جی کے منصوبے بند پڑے ہیں، سابقہ حکمرانوں کے دائیں، بائیں مافیاز بیٹھے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف سعودی عرب کا دورہ اپنے ذاتی خرچ پر کر رہے ہیں جبکہ ان کے ساتھ دورے پر جانے والے دیگر تمام افراد بھی اپنے ذاتی اخراجات پر جارہے ہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ شہباز شریف جب وزیراعلیٰ پنجاب تھے 10 سال کے دوران انہوں نے بیرون ملک کے تمام دورے اپنے ذاتی اخراجات پر کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے ساتھ کوئی صحافی بھی سرکاری خرچ پر سعودی عرب نہیں جا رہا، وزیر اعظم کا یہ دورہ پاکستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہے۔