کوئٹہ : مسلم لیگ(ن)بلوچستان کے صدر چیف آف جھالاوان سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری اور سابق وزیر اعظم پاکستان و بزرگ سیاستدان میر ظفراللہ خان جمالی کے درمیان بدھ کے روز کوئٹہ میں ون ٹوون ملاقات ہوئی ۔ دونوں قومی رہنماؤں کے درمیان ملکی صوبائی علاقائی صورتحال سمیت دیگر امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی ۔ ذرائع نے بتایاکہ دونون رہنماؤں کے درمیان مری معاہدہ اور اس کے تحت وزارت اعلیٰ کی تبدیلی زیر بحث آیا۔ ممکنہ بلوچ قبائلی گرینڈ جرگہ کے حوالے سے بھی دونوں رہنماؤں کے درمیان صلاح و مشورے ہوئے ۔ اور اس سلسلے میں بلوچستان سندھ و پنجاب کے بلوچ قبائلی عمائدین سے رابطوں میں تیزی لانے اور گرینڈ جرگہ کی تاریخ و انعقاد کو حتمی شکل دینے کے لئے بھی دونوں رہنماؤں کے درمیان رائے قائم کی گئی ۔اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ جتنی جلدی ہوسکے ناراض دوستوں سے قبائلی سطح پر بات چیت کو آگے بڑھا کر افہام و تفہیم کے ماحول کو پیدا کیا جاسکے ۔ صوبے میں امن وامان سب کی ضرورت ہے اس کے لئے قبائلی و حکومتی سطح پر اقدامات کی بے حد ضرورت ہے جس کے لئے بغیر کوئی وقت ضائع کئے کوششیں ہونی چاہئے۔ سابق وزیر پاکستان میرظفراللہ خان جمالی اور چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری اس عہد کا اظہارکیاکہ علاقے کی امن و سلامتی اور بھائی چارگی کی فضاء کو قائم کرنے کے حوالے سے ملکر جدوجہد کو یقینی بنایا جائیگا ۔ دہشت گردی نے صوبے کو مذید پسماندگی اور غربت کے دلدل میں پہنچادی ہے جس سے نکلنے کا واحد راستہ مذاکرات ہے بات چیت ہے۔ ٹیبل ٹاک کے ذریعے ہی ہم مستقبل کو پُرسکون بنا سکتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن)بلوچستان کے صدر چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے سابق وزیر اعظم پاکستان میر ظفراللہ خان جمالی کو اپنے دورہ لندن اور وہاں خان آف قلات ہونے والی ملاقات سے بھی آگاہ کیا ۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ناراض بھائیوں سے ہونے والے ملاقاتوں اور بات چیت کے سلسلے کو مذید آگے بڑھا یا جائیگا ۔دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت میں مری معاہد ہ اور اس میں شامل جماعتوں اور صوبے میں حکومت کی تبدیلی و خدوخال اور طریقے کار پر بھی بات چیت کی گئی ۔