کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی و اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ عوامی تائید سے محروم لوگ جب بھی صوبے میں اقتدار میں آئے ہیں توانہوں نے ہمیشہ اپنے سیاسی مخالفین کو کچلنے کیلئے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات کا سہارا لیکر عوام میں مقبولیت حاصل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن اب بلوچستان کے عوام ہوشیار ہے کہ کون صوبے کا ہمدرد اور کس کو اپنے مفادات عزیز ہیں ۔یہ بات انہوں بی این پی (عوامی) کے جنرل سیکرٹری میر اسداللہ بلوچ سے بات چیت کے دوران کہی‘جنہوں ان سے ملاقات کی ‘انہوں نے کہاکہ کوئی آج تک یہ بتادیں کہ ایک طویل عرصے تک اقتدار میں رہنے کے باوجود آج تک ہم نے کسی سیاسی مخالف کیخلاف جھوٹا مقدمہ کیا ہو وہ بھی مخصوص اس شرط پر کہ یا تو ان کو اپنے خلاف حقائق بیان کرنے سے روکا جائے یا ان کی سیاسی حمایت حاصل کرنے کیلئے بلوچستان کے عوام بخوبی جانتی ہے کہ قوم پرستوں کو کس نے عوامی مینڈیٹ پر شب خون مار کر ایوان پہنچادیا جس میں بلوچ بیلٹ سے بی این پی(عوامی) کا مینڈیٹ چوری کرکے اور پشتون بیلٹ سے جمعیت علماء اسلام کا مینڈیٹ چوری کرکے آج اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے لوگوں کی جھولی میں ڈال دیا ہے انہوں نے کہا کہ تاریخ خود کو دہرائی گی کہ جمعیت علماء اسلام اور بی این پی(عوامی) نے جس قدر اقتدار میں رہ کر عوام کی خدمت کی ہے اس سے کسی ذی شعور شخص کو انکار نہیں لیکن اس کے باوجود راتوں رات غیر مقبول جماعتوں کو انتخابات میں کامیابی حاصل ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ ان دو جماعتوں کی مینڈیٹ کو چوری کیاگیا آج جس طرح بلوچستان میں برسراقتدار جماعتوں نے سیاسی مخالفین کو عوام کی رائے تشکیل دینے اور ان کو صحیح سمت کے بتانے سے روکنے کیلئے ان کو بے بنیاد مقدمات میں پھسا کر ان کی سیاسی قد کو عوام کی نظروں میں کم کرنا ہے انہوں نے کہاکہ اقتدار کسی کی مستقل میراث نہیں جب بھی یہ پارٹیاں جو ذاتیات پر اتر آئی ہے الیکشن میں عوام کو رجوع کریگی تو عوام ان کو ووٹ نہ دیکر مسترد کردیگی اگر کسی نے عوامی رائے دہی پر شب خون نہیں مارا تو یہ جماعتیں اگلے 20سال تک اقتدار کی ایوانوں میں تو کیا اسمبلی کی ایک نشست بھی حاصل نہیں کرسکیں گے کیونکہ انہوں نے کوئی بھی اسی کارکردگی نہیں دکھائی جس کے ذریعے عوام سے رجوع کرسکیں انہوں نے کہاکہ جب بھی عوامی تائید سے محروم لوگ اقتدار میں آئے ہیں تو ہمیشہ سیاسی لوگوں کو مسائل میں الجھا کر اپنے مفادات کی تکمیل کی ہے لیکن شاید وہ اس بات سے بے خبر ہے کہ ان کے سامنے پختہ قوت سیاسی لوگ کھڑے ہیں جو کہ اس طرح منفی پروپیگنڈے سے کسی بھی صورت خائف نہیں ہونگے دورہنماؤں نے بلوچستان کی صورتحال پر ایک طویل گفتگو کی اور اس بات پر اتفاق ہوا کہ بہت جلد ایک مشترکہ لائحہ عمل کے ذریعے عوامی سطح پر رابطہ مہم شروع کی جائیگی تاکہ عوام کو ان کے کرتوتوں سے باخبر کیا جاسکیں اور ان کے تمام عزائم کو ناکام بنائی جائے۔