واشنگٹن ڈی سی: پاکستان اور امریکہ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ اور سماجی اقتصادی شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے یقین دلایا ہے کہ امریکہ پاکستان کی توانائی کی ضروریات سمیت دیگر معاشی و اقتصادی شعبوں میں تعاون جاری رکھے گاآپریشن ضرب عضب کی کامیابیاں قابل تحسین اور وزیر اعظم نواز شریف کے امن کے عزم کی عکاس ہیں امریکہ مشترکہ مقصد کے حصول کیلئے پاکستان کے ساتھ ملکر کام کر تا رہے گاپاکستان کا افغانستان میں امن و استحکام اور مفاہمت کے حوالے سے کر دار بہت اہم ہے جبکہ وزیر اعظم محمدنواز شریف نے اس عزم کا عادہ کیا ہے کہ پاکستان کی سر زمین سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اقدامات جاری رہیں گے پاکستان بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانا چاہتا ہے اور خطے میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے اور پاکستان نے بھارت کے ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے بارے میں ٹھوس شواہد بھی امریکہ کے حوالے کر دیئے ہیں ۔ملاقات کے بعد جاری ہونے والے بیان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بدھ کو یہاں محکمہ خارجہ کے اعلیٰ حکام کے ہمراہ بلیئر ہاؤس میں وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف سے ملاقات کی ۔سالوں سے جاری طویل اور خوشگوار تعلقات کا ذکرکرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے شراکت داری کے حوالے سے حالیہ واقعات کا جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے تمام امورپر اعلیٰ سطحی رابطے جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ۔وزیراعظم نواز شریف نے جان کیری کو اپنی حکومت کی اہم کامیابیوں کے بارے میں بتایاکہ وہ حالیہ دو سالوں میں حاصل کی گئی ہیں ان میں معیشت اور اندرونی سلامتی کے امور کو خصوصی اہمیت حاصل تھی ۔جان کیری نے وزیر اعظم کو یقین دلایا کہ پاکستان کی توانائی کی ضروریات سمیت دیگر معاشی و اقتصادی شعبوں میں امریکہ تعاون جاری رکھے گا ۔دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن اور سلامتی کی صورتحال پر بھی غور کیا اور اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ دہشتگردی علاقائی و عالمی سلامتی کیلئے مشترکہ چیلنج ہے اور انہوں نے اس چیلنج کا بھرپور مقابلہ کر نے کے عزم کااعادہ کیا ۔وزیر اعظم نے امریکی وزیر خارجہ کوبتایا کہ آپریشن ضرب عضب اور قومی ایکشن پلان کے مطلوبہ نتائج ملے ہیں اور اندرونی سلامتی کی صورتحال بہتر ہونے کے ساتھ پاکستان سے دہشتگردی کی لعنت ختم ہورہی ہے ۔اس موقع پر یہ بھی بتایا گیا کہ حالیہ ہفتوں کے دور ان پاکستان نے دہشتگردی کے واقعات میں غیر معمولی کمی ہوئی ہے ۔امریکی وزیر خارجہ نے آپریشن ضرب عضب سے حاصل ہونے والی اہم کامیابیوں کو سراہا جس کے نتیجے میں سرحدی علاقوں میں دہشتگرد تنظیموں کا خاتمہ کیا گیا ہے ۔علاقے میں امن اور استحکام کے فروغ کیلئے وزیر اعظم کے عزم کو سراہتے ہوئے جان کیری نے اس عزم کو دہرایا کہ امریکہ مشترکہ مقصد کے حصول کیلئے پاکستان کے ساتھ ملکر کام کر تا رہے گا ۔انہوں نے کہاکہ افغانستان میں استحکام کیلئے مفاہمتی عمل کو آگے بڑھانے میں پاکستان کا کر داراہم ہے ۔اس موقع پر اتفاق کیا گیا کہ علاقائی ملکوں کے درمیان روابط بڑھائے جائیں تاکہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹا جا سکے ۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران پیش کئے گئے امن فارمولے سے امریکی وفد کو آگاہ کر تے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ ہم نے جنوبی ایشیاء میں امن کو فروغ دینے کا عزم کر رکھا ہے ۔انہوں نے جان کیری کو پاکستان کے ان اقدامات سے بھی آگاہ کیا جو افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے اٹھائے گئے ہیں اور اس عزم کو دہرایا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششیں جاری رہیں گی ۔امریکی وزیر خارجہ کو فاٹابلوچستان اور کراچی میں بھارتی خفیہ اداروں کی طرف سے عدم استحکام پیدا کرنے کیلئے ان کے کر دار سے بھی آگاہ کیا گیا ۔اس موقع پر وزیر اعظم کے قومی سلامتی اور خارجہ امور کے بارے میں مشیر سرتاج عزیز نے پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے بارے میں شواہد پر مشتمل تین دستاویزات بھی امریکی حکام کے حوالے کیں ۔ملاقات کے دور ان امریکی وزیر خارجہ نے آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ کارروائی وزیر اعظم نواز شریف کی امن کے عزم کی عکاس ہے ۔امریکہ پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور توانائی کی ضروریات پوری کر نے کیلئے تمام وسائل فراہم کریگا ۔ملاقات کے دور ان جمعرات کو وزیر اعظم محمد نواز شریف کی امریکی صدر براک اوباما سے ہونے والی ملاقات کے ایجنڈے کو بھی حتمی شکل دی گئی۔ملاقات میں وزیر اعظم کی معاونت کر نے والوں میں وزیر خزانہ اسحاق ڈاروزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان وزیر پانی وبجلی خواجہ محمدآصف قومی سلامتی مشیر سرتاج عزیز خصوصی معاون طارق فاطمی سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری اورامریکہ میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی شامل تھے جبکہ امریکی وزیر خارجہ جان کی معاونت پاکستان میں امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن پیٹر لوائے اور قائمقام خصوصی نمائندہ برائے پاکستان و افغانستان لارل ملر نے کی ۔دریں اثناء وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت نے اچھے تعلقات کی خواہش کی حوصلہ شکنی کی ہے، اگر بھارت سنجیدگی سے تعلقات کی بہتری چاہتا ہے تو تو کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہوگا، پاکستان افغانستان سمیت خطے میں امن کا خواہش مند ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج، پولیس اور رینجرز سمیت دیگر سیکیورٹی اداروں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، بہت جلد پاکستان سے دہشت گردی کا ناسور ختم کردیا جائے گا، چین اور پاکستان مل کر گوادر بندرگاہ بنارہے ہیں ،پاکستان حقیقی معنوں میں تبدیل ہورہا ہے اور آج پاکستان وہ نہیں رہا جو ڈھائی سال قبل تھا، کراچی، بلوچستان اور فاٹا سمیت ہر جگہ تبدیلی محسوس کی جارہی ہے، ملک کا نظام آئین کے مطابق چل رہا ہو تو مسائل کو سڑکوں پر لے جانا درست نہیں،عدالتی کمیشن نے انتخابات کو شفاف قرار دیا لیکن سیاسی جماعت نے فیصلہ تسلیم نہ کیا،ضمنی انتخابات کے بعد بھی وہ کہہ رہے ہیں انتخابات میں دھاندلی ہوئی۔وہ واشنگٹن میں پاکستانی سفارخانے میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ صرف نعروں اور دعوؤں کی حد تک نہیں ،پاکستان حقیقی معنوں میں تبدیل ہو رہاہے ،دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے ،2018 ء تک ملک سے لوڈ شیڈنگ ختم کر دیں گے ،معیشت بہتر ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کا نظام آئین کے مطابق چل رہا ہو تو مسائل کو سڑکوں پر لے جانا درست نہیں،عدالتی کمیشن نے انتخابات کو شفاف قرار دیا لیکن سیاسی جماعت نے فیصلہ تسلیم نہ کیا،ضمنی انتخابات کے بعد بھی وہ کہہ رہے ہیں انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے بحران پر قابو پانے کو ہم نے دوسری ترجیح بنایا،ایل این جی کے پروجیکٹس کے ذریعے 2017ء کے آخر تک 3600 میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی۔ہم ایک ایک پائی کو دیانت سے خرچ کرتے ہیں،93ارب روپے میں لگنے والا کارخانہ 55 ار ب میں لگ رہاہے اوربجلی کے منصوبوں میں 120 ارب روپے کی بچت ہو گی۔نواز شریف نے کہا کہ بجلی بحران کے حل کے لیے رات کے تین، تین بجے تک میٹنگز کیں۔بجلی کے تمام منصوبے 2016 ء اور 18 ء کے وسط تک مکمل ہو جائیں گے اور آئینی مدت ختم ہونے سے پہلے وطن کو لوڈشیڈنگ سے پاک کردیا جائے گا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نہ کراچی کراچی رہا، نہ فاٹا فاٹا، پورا پاکستان بدل رہا ہے۔ ایک سیاسی جماعت نے بحران پیدا کرنے کی کوشش کی۔ الزام تراشی کرنے والے ضمنی انتخاب کے بعد بھی شور مچا رہے ہیں۔وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی رویے نے امن کی خواہش کو متاثر کیا ہے۔ معاشرے میں منافرت پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹیں گے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستانی بزنس کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں کاروبار کو فروغ دیں۔ حکومت انہیں ہر قسم کی سہولت فراہم کرے گی۔ یہ وقت پاکستان میں تعمیر و ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے عوامی مینڈیٹ تسلیم کر کے صوبوں میں حکومت سازی کی۔ بلوچستان میں اکثریت کے باوجود ڈاکٹر مالک کو وزیر اعلیٰ بنایا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قوم کے پاس اب کھیل تماشوں کے لیے وقت نہیں ہے۔ بہترین اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میں تبدیلی آرہی ہے اور جلد پاکستان سے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کے ناسور کو اْکھاڑ پھینکیں گے۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان، افغانستان سمیت خطے میں امن کا خواہش مند ہے۔نواز شریف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج، پولیس اور رینجرز سمیت دیگر سیکیورٹی اداروں کی قربانیوں کو بھی سراہتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ بہت جلد پاکستان سے دہشت گردی کا ناسور ختم کردیا جائے گا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان مل کر گوادر بندرگاہ بنارہے ہیں ۔نوازشریف نے اپنے دور حکومت کی کارکردگی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پاکستان حقیقی معنوں میں تبدیل ہورہا ہے اور آج پاکستان وہ نہیں رہا جو ڈھائی سال قبل تھا۔ انھوں نے کہا کہ کراچی، بلوچستان اور فاٹا سمیت ہر جگہ تبدیلی محسوس کی جارہی ہے۔وزیراعظم نے اپنے خطاب میں اقلیتوں کے حقوق کے لیے بھی ہر ممکن اقدامات اْٹھانے کا عزم کرتے ہوئے امریکا میں موجود پاکستانی کمیونٹی سے ملک میں سرمایہ کاری کی اپیل کی۔واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف چار روزہ سرکاری دورے پر امریکا میں موجود ہیں، جہاں وہ امریکی صدر باراک اوباما سمیت اہم امریکی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔