|

وقتِ اشاعت :   November 8 – 2015

کوئٹہ:  بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے بولان سے خواتین و بچوں کے اغوا کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فورسز تمام بین الاقوامی، انسانی، جنگی، اسلامی قوانین کی کھلے عام خلاف ورزی کررہے ہیں مگر ابھی تک کسی بھی ادارے یا اسلامی اسکالر کی جانب سے کوئی رد عمل دکھائی نہیں دے رہا۔ کئی روز سے بولان و گرد و نواح میں جاری آپریشن میں آج کلچ و لکڑ میں شدید فضائی بمباری کے بعد زمینی فورسز نے مذکورہ علاقوں میں کئی گھروں کو لوٹ مار کے بعد جلا ڈالااور وہاں سے دو درجن سے زائد خواتین و بچوں کو اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔ اسی طرح مشکے اور جھاؤ میں بھی آپریشن کا سلسلہ عرصے سے جاری ہے۔ آج مشکے کچ میں نورجان بلوچ کے گھروں سے قیمتی سامان لوٹنے کے بعد اس کے بیٹے ممتاز بلوچ کو اغوا کرکے اپنے ساتھ گئے اور گھر میں موجود خواتین و بچوں پرتشدد کی۔ جھاؤ لال بازار میں بھی آپریشن میں گھروں کو لوٹ مار کے بعد جلایا گیا۔ عالمی اداروں ، مہذب اقوام و دینی علما ء کو پاکستان کی غیر انسانی اعمال پر احتساب کے دائرے میں لاکر بلوچ نسل کشی و جرائم پر سزا دی جا ئے۔