کوئٹہ : بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے ریاستی جبرکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فورسز نے مشکے میں گجر کے قریب اپنی ہیلی کاپٹر سے چار لاپتہ بلوچ فرزندوں کی لاشیں پھینک کر دنیا کی تمام انسانی قوانین کو روند ڈالا۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ فورسز نے گجر کے قریب فدا بلوچ، سکنہ مشکے گجر، جنکو دو سال قبل ریاستی فورسز نے اسی مقام سے حراست بعد لاپتہ کیاتھا، آج انکی لاش پھینکی گئی ،اسکے ساتھ عدیل ولد محمد اقبال فیض آباد خضدار، عبدالقیوم گوہر آباد کوئٹہ ، عبدل مہیم ناصر آباد کیچ کی لاشیں بھی پھینکی گئیں۔ تمام بلوچ فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ کر دئیے گئے تھے جنکی لاشیں آج ملیں۔سرکار کی جانب سے فائرنگ کا تبادلہ اور مقابلہ اس حکمت عملی کا حصہ ہے جس کے تحت حراست کے دوران بلوچ فرزندوں کو شہید کیا جا رہا ہے ۔ اس سلسلے و حکمت عملی میں تیزی موجودہ حکومت میں آئی ہے۔یہ اس طرح کا پہلا واقعہ نہیں ہے ، اس سے پہلے بلوچستان کے کئی علاقوں میں لاپتہ افراد کو شہید کرکے پھینکنے کے بعد مقابلے میں مارے جانے کا نام دیا گیا ہے ۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ فورسز کی مظالم میں روز بروز اضافہ تمام عالمی اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہے جو بلوچ نسل کشی پر خاموشی کا روزہ رکھے ہوئے ہیں۔بولان سے بلوچ خواتین و بچوں کا اغوا اور تاحال انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی بھی ایک لمحہ فکریہ ہے۔