|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2015

کوئٹہ :  بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل ، سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے اپنے مشترکہ تعزیتی بیان میں پارٹی کے بارکھان کے سابق صدر وڈیرہ گلزار خان کھیتران اور ڈاکٹر فقیر حسین کی وفات پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے رہنماؤں نے بڑی محنت ، قربانیوں سے پارٹی کو اپنے اپنے علاقوں میں مضبوط ، فعال اور متحرک کیا ان کی قربانیاں رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیں گی پارٹی کیلئے رہنماؤں نے بے شمار قربانیاں دیں انہوں نے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار بھی کیا دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی نوشکی کے تاریخی جلسہ عام میں جس میں قبائلی ، سیاسی ، سماجی رہنماؤں نے شمولیت اختیار کی اس عظیم الشان تاریخی جلسہ عام کی قراردادیں جو پارٹی کے رہنماء حاجی وزیر خان مینگل نے پیش کیں درج ذیل ہیں آج کا جلسہ عام بلوچستان کے عوام کی قومی حق خود ارادیت کے جدوجہد کی مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے ،آج کا جلسہ عام دیگر محکوم اقوام ، مظلوم طبقات کی علاقائی امن و قومی و سماجی آزادی کی مکمل حمایت کرتی ہے ، آج کا جلسہ عام شہداء کو سرخ سلام پیش کرتا ہے جنہوں نے بلوچستان کے دفاع ، بلوچ قوم کے قومی تشخص ،قومی حقوق کے حصول کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ، آج کا جلسہ عام بلوچستان بھر میں سرچ آپریشن ، چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی ، ماورائے قانون گرفتاریوں کے ذریعے بلوچ نوجوان ، خواتین کو لاپتہ کرنے ، بلوچ قوم کو مسخ شدہ لاشیں تحفے میں دینے کی مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ لاپتہ افراد کو بازیابی یقینی بناتے ہوئے آپریشن بند کیا جائے آج کا جلسہ عام بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازشوں ،لاکھوں کی تعداد میں مہاجرین کو جعلی دستاویزات کے اجراء کی مذمت کرتی ہے اور فوری مطالبہ کرتی ہے کہ فی الفور انہیں منسوخ کیا جائے اور مہاجرین کو باعزت طریقے سے واپس بھیجا جائے ، آج کا جلسہ عام گوادر جیسے منصوبوں کو بلوچوں کا معاشی قتل عام سمیت بلوچستان کی بددخلی کی سازش گردانتی ہے ، سیندک کولڈ پروجیکٹ ، ریکوڈک کاپر گولڈ پروجیکٹ دیگر منصوبوں کو بلوچ قوم کے معاشی استحصال کے مترادف سمجھتے ہوئے ان معاہدوں کو منسوخی کا مطالبہ کرتی ہے یہ جلسہ عام ریکوڈک ، سیندک ، بلوچستان کے میگاپروجیکٹس کی بین الاقوامی قوانین کے تحت لیبر قوانین کی پامالی کی مذمت کرتی ہے اور بلوچستان میں بین الاقوامی قوانین پر عملدرآمد کرنے اور بلوچ نوجوانوں کو ترجیحی بنیادوں پر روزگار فراہم کرنے کا مطالبہ کرتی ہے ، آج کا جلسہ عام وفاق میں بلوچستان کے کوٹے پر من پسند افراد کو جعلی لوکل سرٹیفکیٹ کے بنانے جانے والے منسوخ کئے جائیں ، بلوچستان میں دو عشروں سے جاری قحط سالی نے زراعت کو تباہ کر دیا ہے فوری طور پر قحط سے متاثر علاقوں کی معاشی بدحالی یقینی بنائی جائے یہ جلسہ عام معاشی بدحالی کم کرنے ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے زیرو پوائنٹ قیام کرنے کا مطالبہ کرتی ہے ، آج کا جلسہ مطالبہ کرتا ہے کہ نام نہاد تعلیمی ایمرجنسی کے نام پر حکومتی وزراء قومی خزانے کو لوٹ رہے ہیں انکے خلاف فوری طور پر کارروائی کی جائے اور تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کیا جائے ، نوشکی کیڈٹ کالج کے نام پر عرصہ دراز سے فنڈز بٹورنے کا عمل جاری ہے جبکہ ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر نوشکی کے نام پر مشینری کی انسٹالیشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائی جائے آج کا جلسہ عام نوشکی سمیت بلوچستان بھرمیں بنیادی انسانی ضروریات اور صحت کے متعلق ڈاکٹروں ، فزیشن ، پیرا میڈیکس کی کمی پورا کیا جائے آج کا جلسہ عام محکمہ پولیس ، لیویز ، پولیس ، ایجوکیشن ہیلتھ میں انٹرویو کے باوجود نوجوانوں کے عدم تعیناتی کی مذمت کرتی ہے ۔ ضلع نوشکی کے تین نئے تحصیلوں کا قیام کا مطالبہ کرتی ہے آج کا جلسہ عام کلی جمال آباد نوشکی میں انتظامیہ کی جانب سے گھروں کو مسمار کرنے کی مذمت کرتی ہے اور زمینوں پر قبائلیوں کے حق ملکیت کو تسلیم اور نقصانات کے ازالہ کا مطالبہ کرتی ہے ، آج کا جلسہ عام پولیس ڈی آئی جی چاغی رینج کے ہیڈ کوارٹر کی کوئٹہ منتقلی سے یہاں کے عوام مشکلات کا شکار ہیں جلسہ مطالبہ کرتی ہے کہ مستونگ ، دالبندین ، نوشکی پر مشتمل ہیڈ کوارٹر نوشکی میں منتقل کی جائے ۔