|

وقتِ اشاعت :   August 30 – 2022

پاکستان معاشی دیوالیہ ہونے سے بچ گیا آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کیلئے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی قسط منظور کرلی گئی۔ یہ ایک ایسے موقع پر ہوا جب پاکستان بدترین حالات سے گزررہا ہے ایک طرف معاشی تنزلی تو دوسری جانب سیلاب نے پورے ملک کو تہس نہس کرکے رکھ دیا ہے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں بڑے پیمانے پر انسانی اموات رپورٹ ہوئی ہیں ،لوگ بے گھر ہوگئے ہیں روزگار تباہ ہوگیا ہے ان کا سب کچھ اب ختم ہوکر رہ گیا ہے مگر گزشتہ چند دنوں سے اچھی خبریں بھی آرہی ہیں عالمی سطح پر سیلاب زدگان کی بحالی کے حوالے سے دوست ممالک سمیت عالمی تنظیموں کی جانب سے بھی مالی امداد کی جارہی ہے جس سے یہ امید نکلی ہے کہ جلد سیلاب متاثرین کو مشکل سے نکالاجائے گا۔مگر صدافسوس اس تمام تر صورتحال کے دوران پی ٹی آئی کے رہنماء اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے پنجاب اور کے پی کے وزاء خزانہ کوآئی ایم ایف فنڈ کے متعلق خط لکھنے کو کہا جس میں وہ باقاعدہ ہدایات دے رہے ہیں کہ سرپلس کے حوالے سے جو ہم نے کمٹمنٹ کی ہے اسے پورا نہیں کرسکتے کیونکہ سیلاب کی صورتحال ہے۔

دوسری جانب سے محسن لغاری یہ فرماتے بھی ہیں کہ اس سے ریاست کو تو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا جس پر شوکت ترین فرماتے ہیں کہ ہمارے لیڈر عمران خان پر کیسز بنارہے ہیں ہم پر مقدمے کئے جارہے ہیں ان کو معاشی حوالے سے مفلوج کرنا ہے تاکہ یہ دوبارہ منی بجٹ لیکر آئیں۔ ان تمام باتوں کا لب لباب یہی ہے کہ پی ٹی آئی کے عمران خان ریاست سے بھی بالاتر ہیں انہیں کسی کی پرواہ نہیں یہاں تک کہ جو صورتحال اس وقت ملک میں ہے اس سے بھی انہیں کوئی سروکار نہیں ،انہیں دوبارہ اقتدار چاہئے جوکسی بھی طرح ملے ریاست کو داؤ پر لگاکر ملے سری لنکا جیسے حالات پیدا بھی ہوجائیں انہیں کوئی پرواہ نہیں اور بڑی ڈھٹائی کے ساتھ شوکت ترین اپنی بات کو دہرارہے ہیں کہ اس میں غلط بات نہیں جبکہ پی ٹی آئی کے رہنماء بھی اس حوالے سے کسی طور پشیمان نہیں ہورہے ہیں ۔

بہرحال پی ٹی آئی کا یہ حربہ ناکام ہوگیامگراس معاملے کو اب حکومت کس حد تک لے جاسکتی ہے اس پر کیا چارجز بن سکتے ہیں جو بھی قانونی کارروائی ہوسکتی ہے ہونی چاہئے قانون سے بالاتر کوئی نہیں ہے امید ہے کہ حکومت اس معاملے کو سرد خانے کی نذر ہونے نہیں دے گا کیونکہ یہ بہت بڑی واردات کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ ملک مکمل طور پر دیوالیہ ہوجائے محض اپنے بدلے کی آگ کو ٹھنڈاکرنے اور حکومت کے خلاف اپنے مشن کو کامیاب کرنا ہے ۔یقینا قانون اپناراستہ خود لے گا توقع ہے کہ قانونی چارہ جوئی ضرور ہوگی۔ دوسری جانب آئی ایم ایف نے پاکستان کے قرض پروگرام سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا۔آئی ایم ایف کے اعلامیہ کے مطابق قرض پروگرام میں جون 2023 تک توسیع کی منظوری دے دی گئی، پاکستان کے لیے قرض پروگرام 6 ارب ڈالر سے بڑھا کر ساڑھے 6 ارب ڈالر کر دیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالرز کی قسط منظور کرلی گئی ہے۔

آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو چیلنجز درپیش ہیں، پاکستان کو توانائی کے نقصانات کم کرنا ہوں گے اور ٹیکس آمدنی بڑھانا ہوگی۔آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق پاکستان کو مارکیٹ کی بنیاد پر ایکسچینج ریٹ یقینی بنانا ہو گا،کاروبار کرنے کا ماحول بہتر بنا کر پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے شرح سود میں اضافہ بہتر اقدام ہے۔ آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو سماجی شعبے میں تحفظ اور حکومتی ملکیتی اداروں کی کارکردگی کوبہتربنانا ہوگا۔آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق حکومت پاکستان نے بگڑتے مالی اور بیرونی حالات بہتر کرنے کیلئے اہم اقدامات کیے،حال ہی میں منظور کردہ بجٹ پر عمل درآمد ترجیح ہونی چاہیے۔ملک میں اب معاشی حوالے سے بہتری کے قوی امکانات پیدا ہونے جارہے ہیں جو مالی مشکلات اور دیگر مسائل ہیں ان سے اب ملک نکل جائے گا ۔امید ہے کہ عوام کو ان تمام تر حالات میں ریلیف فراہم کی جائے گی تاکہ عوام کو تمام تر چیلنجز اور مشکلات سے نجات مل سکے۔