بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے بننے والے سیلاب نے بہت بڑے پیمانے پر نقصانات پہنچائے ہیں جانی ومالی حوالے سے بہت زیادہ نقصانات ہوئے ہیں جس کا تخمینہ فی الوقت نہیں لگایا جاسکتا مگر اس تباہی نے پورے بلوچستان کو جام کرکے رکھ دیا ہے ہر طبقہ اس سے متاثر ہوا ہے شہر قصبے، بستیاں، دیہات کوئی بھی اس آفت سے محفوظ نہیں رہا ہے اب تک لوگ اس مصیبت میں گِرے ہوئے ہیں ، پیاروں سے محروم ہوگئے ہیں، سروں سے چھت چھن چکی ہے، کاروبار تباہ ہوگیا ہے نان شبینہ کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں سیلاب کے اثرات اب بھی موجود ہیں۔ گیس اور بجلی کا مسئلہ بھی زیادہ شدت اختیار کرگیا ہے، شاہراہیں متاثر ہونے سے متاثرین کی بحالی کے کاموں میں مشکلات کے ساتھ زمینداروںکو بھی نقصان پہنچ رہا ہے اس بڑے بحرانی کیفیت سے نکلنے کے لیے بڑے پیمانے پر جنگی بنیادوں پراقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم میاں شہباز شریف نے یونیسیف اور دیگر عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ بچوں کی جانیں بچانے لیے امداد دیں۔
سیلاب کی تباہی سے سب سے زیادہ بچے متاثر ہورہے ہیں، بدقسمتی سے اب تک 400 بچے جاں بحق ہوچکے ہیں جو سیلاب سے ہونے والی مجموعی ہلاکتوں کی ایک تہائی تعداد ہے۔وزیراعظم میاں شہباز شریف نے یہ اپیل بلوچستان کے ضلع کچھی میں سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد موجود ذرائع ابلاغ سے گفت و شنید کرتے ہوئے کی۔وزیر اعظم میاں شہباز شریف کو دورہ بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ ضلع کچھی میں روڈ اور ریلوے انفرا اسٹرکچر کی بحالی پر بریفنگ دی گئی۔انہیں دوران بریفنگ کہا گیا کہ سروے کے لیے باہر کے کنسلٹنٹ لا رہے ہیں اور انفراسٹرکچر کی بحالی میں بہتر کام کریں گے۔وزیر اعظم نے انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ انجینئرز اور حکام نے جو کام کیا وہ قابل تحسین ہے، سیلاب سے پورے ملک میں تباہی پھیلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے لاکھوں گھر تباہ ہو گئے ہیں جبکہ سیلاب سے سب سے زیادہ سندھ اور اس کے بعد بلوچستان متاثر ہوا ہے، لوگوں کے مال مویشی بہہ گئے ہیں اور کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف نے بحالی کے کام میں مصروف مزدوروں کے لیے 50 لاکھ روپے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سب لوگوں نے محنت کی، انہیں شاباش دیتا ہوں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ متاثرہ سڑکوں کو جلد از جلد بحال کیا جائے۔وزیراعظم نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں اور متعلقہ حکام کی موجودگی میں کہا کہ چند دنوں بعد میں ایک بار پھر فضائی جائزہ لوں گا، امید ہے تمام امور احسن انداز سے مکمل ہوں گے۔ میاں شہباز شریف نے کہا کہ محکمے کے لوگوں نے بتایا ہے کہ بڑی محنت سے کام کیا، جلد گیس پائپ لائن بھی بحال ہو جائے گی، گیس پائپ لائن کی جو مرمت کر رہے ہیں انہیں 10 لاکھ روپے دیں گے۔
انہوں نے واضح طور پر ہدایت کی کہ جو کمیٹی بنائی گئی ہے وہ امانت کو دیانت کے ساتھ متعلقہ افراد کے حوالے کرے۔صوبائی اور وفاقی حکومت کی جانب سے کوششیں اس وقت جاری ہیں وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف مسلسل بلوچستان کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے تمام تر معلومات ذاتی طور پر لے رہے ہیں جبکہ حالات کاجائزہ بھی لیتے ہوئے احکامات جاری کررہے ہیں صوبائی حکومت بھی مکمل تعاون کررہی ہے ہرممکن کوشش ہونی چاہئے کہ بلوچستان میں جلد معمولات زندگی کو بحال کیاجائے گااور وبائی امراض کی وجہ سے اموات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ مزید جانی نقصانات سے بچا جاسکے۔